تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

تین جماعتوں کے علاوہ چوتھی شخصیت کون؟ اہم انکشاف

کراچی : شہر قائد کی ترقی اور مسائل کے حل کےلیے ہونے والی ملاقاتوں میں چیئرمین پی ایس پی بھی شریک تھے، مصطفیٰ کمال کو بحیثیت سابق ناظم کراچی مشاورت کےلیے بلایا گیا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی سے متعلق وفاق اور صوبائی حکومت کی ملاقاتوں میں چوتھا فریق بھی سامنے آگیا، شہر قائد کی ترقی اور مسائل کے حل کےلیے ہونے والی ملاقاتوں میں چوتھا فریق پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مصطفیٰ کمال اسلام آباد اور کراچی میں ہونے والے اجلاسوں میں شریک ہوئے، دو سیاسی جماعتوں نے مصطفیٰ کمال کی موجودگی پر اعتراض بھی اٹھایا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سربراہ پی ایس پی کو بحیثیت سابق ناظم کراچی مشاورت کےلیے بلایا گیا تھا، مصطفیٰ کمال سے کراچی کے مسائل کے حل کےلیے مشورے بھی لیے گئے۔

ذرائع کے مطابق مصطفیٰ کمال نے اجلاسوں میں اہم تجاویز پیش کیں، کیونکہ چیئرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال کراچی کی صفائی ستھرائی اور بلدیاتی امور سے متعلق تجربہ رکھتے ہیں۔

بڑی خبر، ایک دوسرے کی شدید مخالف جماعتیں کراچی کے لیے ایک ہو گئیں

خیال رہے کہ کراچی کی ترقی اور مسائل کے حل کے لیے ایم کیو ایم، پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف ایک پیج پر آ گئے ہیں، کراچی کی بحالی، معاشی ترقی اور مسائل کے حل کے لیے تینوں جماعتوں نے اختلافات بالائے طاق رکھتے ہوئے مل کر کام کرنے، مشترکہ حکمت عملی بنا کر آگے بڑھنے اور ساتھ چلنے پر اتفاق کر لیا ہے۔

کراچی میں لگنے والی بڑی بیٹھک میں تینوں جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی، ذرایع نے بتایا کہ ملاقات میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، ناصر حسین شاہ، سعید غنی، اور میئر کراچی وسیم اختر شامل تھے، پی ٹی آئی کی طرف سے وفاقی وزیر علی زیدی اور اسد عمر نے شرکت کی تھی۔

ذرایع کے مطابق ملاقات میں کراچی کی ترقی، نئے ترقیاتی منصوبوں، پانی، سیوریج، ٹرانسپورٹیشن، نالوں کی صفائی، انفرا اسٹرکچر کی بحالی، انکروچمنٹ کے خاتمے سمیت دیگر امور پر حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

Comments

- Advertisement -