جمعرات, اکتوبر 17, 2024
اشتہار

سمندری طوفان کو بپر جوائے کا نام کس نے دیا؟

اشتہار

حیرت انگیز

سمندری طوفان بپر جوائے پاکستان اور بھارت کے ساحلوں کی جانب بڑھ رہا ہے اور اس کا رخ مسلسل تبدیل ہورہا ہے، اس کے نام کے حوالے سے کئی افراد تذبذب کا شکار ہیں کہ اس کا کیا مطلب ہے اور یہ نام کیسے دیا گیا۔

بپر جوائے سال 2023 میں بحیرہ عرب میں بننے والا دوسرا طوفان ہے، پہلا طوفان موچا تھا جو بنگلہ دیش سے ٹکرایا تھا۔ ابتدائی طور پر بحیرہ عرب میں گزشتہ کئی روز تک قوت پکڑنے کے بعد بالآخر بپر جوائے 6 جون کو سائیکلون میں تبدیل ہوا جس کے بعد اسے یہ نام دیا گیا۔

اس سمندری طوفان کا نام بنگلہ دیش کی جانب سے تجویز کیا گیا ہے جس کا مطلب آفت ہے۔ طوفانوں کے نام ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن (ڈبلیو ایم او) کی جانب سے جاری حکم نامے کے تحت رکھے جاتے ہیں جس کا مقصد ایک ہی مقام پر بننے والے متعدد طوفانوں میں تفریق کرنا ہے۔

- Advertisement -

اسی مقصد کے تحت 6 ریجنل اسپیشلائزڈ میٹرولوجیکل سینٹرز اور پانچ ریجنل ٹراپیکل اسٹورم وارننگ سینٹرز کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ دنیا بھر میں طوفانوں کے نام رکھیں اور ان کے حوالے سے ایڈوائزری جاری کریں۔

جنوب اور جنوب مشرقی ممالک کے قریب بننے والے طوفانوں کو نام دینے کی ذمہ داری انڈین میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ (آئی ایم ڈی) کی ہے اور اسے ریجنل اسٹورم میٹرولوجیکل سینٹر کا درجہ دیا گیا ہے۔

اس میں 13 ممالک جن میں بھارت، بنگلہ دیش، ایران، میانمار، مالدیپ، عمان، پاکستان، قطر، سعودی عرب، سری لنکا، تھائی لینڈ، متحدہ عرب امارات اور یمن شامل ہیں۔

اپریل 2020 میں آئی ایم ڈی نے سائیکلونز کو نام دینے کے لیے 169 ناموں کی فہرست مرتب کی جس میں ہر ملک کی جانب سے تجویز کردہ 13، 13 نام موجود تھے۔ ان ناموں کو پھر 13 فہرستوں میں تقسیم کیا گیا اور اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ ہر فہرست میں مذکورہ ممالک کی جانب سے تجویز کردہ کم سے کم ایک نام ضرور ہو۔

پھر ان فہرستوں سے مرحلہ وار طوفانوں کو نام دیے جانے لگے اور ایک فہرست کے نام ختم ہونے پر دوسری فہرست سے نام دیے جاتے ہیں۔ ان ناموں کو انگریزی کے حروف تہجی کے حساب سے ترتیب دیا جاتا ہے۔ ان ناموں کا اطلاق صرف بحر ہند اور ساؤتھ پیسیفک ریجن میں بننے والے طوفانوں پر ہوتا ہے۔

سمندری طوفان بپر جوائے کی آمد کے ساتھ ہی ناموں کی پہلی فہرست ختم ہوگئی ہے اور یہ دوسری فہرست کا پہلا نام ہے جسے بنگلہ دیش نے تجویز کیا ہے۔

اس سے قبل فہرست نمبر ایک کے تمام طوفان گزر چکے ہیں جن کے نام یہ تھے: نسارگا، گاٹی، نیوار، بوریوی، ٹاک ٹائی، یاس، گلاب، شاہین، جواد، اسانی، سترنگ، منڈوس اور موچا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں