اتوار, ستمبر 8, 2024
اشتہار

بانی پی ٹی آئی کا ٹوئٹر اکاؤنٹ کون چلاتا ہے اور پوسٹ کی اجازت کہاں سے ملتی ہے؟ رؤف حسن نے بتا دیا

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : تحریک انصاف کے ترجمان رؤف حسن نے بانی کا ٹوئٹر اکاؤنٹ چلانے اور پوسٹ کی اجازت ملنے سے متعلق سوال پر کیا جواب دیا۔

تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے ترجمان رؤف حسن نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ایف آئی اے کے پاس تقریباً45منٹ رہا،گوہرصاحب ایک گھنٹہ رہے،ایف آئی اےنےٹوئٹ سےمتعلق سوال کیےکہ ویڈیوکس نے لگائی وغیرہ، ہم نے تمام چیزوں سےمتعلق بیان دیا۔

بانی پی ٹی آئی کاٹوئٹرہینڈل سے متعلق سوال پر حسن رؤف کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کاٹوئٹرہینڈل کون چلاتا ہے مجھے علم نہیں اور ان کے اکاؤنٹ سے پوسٹ کی اجازت کہاں سے ملتی ہے، اس کا بھی علم نہیں۔

- Advertisement -

اکاؤنٹ سے پوسٹ کے حوالے سے ترجما پی ٹی آئی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے اکاؤنٹ سے پوسٹ کی گئی ویڈیودیکھ لی ہے، کور کمیٹی نےکچھ لوگوں نے کہا ویڈیو کا کچھ حصہ غیرضروری ہے، کور کمیٹی میں کچھ لوگ ویڈیو کو اون کرناچاہ رہے تھے تاہم ویڈیو کے جن حصوں پراعتراض ہو رہا ہے وہ قانونی کمیٹی کو بھیجے گئے ہیں، لیگل کمیٹی کی رائے کے بعد ویڈیو سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔

انھوں نے بتایا کہ قانونی کمیٹی کی رائےکی بنیادپرفیصلہ کریں گے آگے کیسے چلنا ہے ، ویڈیوپوسٹ ہونے کےبعدبانی پی ٹی آئی سے ابھی تک ملاقات نہیں ہوئی، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوگی تو ویڈیو سے متعلق ان سے بات کروں گا۔

ترجمان نے کہا کہ یقین سے کہتا ہوں بانی پی ٹی آئی نے فائنل ویڈیو کا مواد نہیں دیکھا، میری سوشل میڈیاٹیم کےساتھ بھی تفصیلی گفتگو نہیں ہوئی ،ٹوئٹ کی گئی ویڈیومیں موجودہ عسکری قیادت کی تصاویر لگانا بالکل غیرضروری عمل تھا، بیانیہ اگربیان کیا جا رہا تھا تو اس کو زہرآلود کرناغیرضروری تھا۔

رہنما پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ اڈیالہ جیل میں چڑیا بھی پرنہیں مارسکتی بانی ویڈیو پوسٹ کیسےکرسکتےہیں، میرے خیال میں ویڈیو پر غداری کا مقدمہ نہیں بن سکتا۔

انھوں نے کہا کہ گزشتہ2سال سےپارٹی پرپریشر ہے اوربڑھتا جارہا ہےجس کامسئلہ نہیں، عدت کیس کوجس طرح آگے کردیا گیا اس کی کوئی منطق نہیں تھی، 1971میں بھی مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا گیا تھا اور اب بھی نہیں کیاگیا۔

تحریک انصاف کے ترجمان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا ٹیم کازمینی حقائق سےرابطہ منقطع ہے، زمینی حقائق سےرابطہ منقطع ہونے سے نقصان ہوسکتاہے، ایسا میکنزم ہوناچاہیےجس میں زمینی حقائق چیک کیے جائیں، دیکھناہوگاکہ جوسوشل میڈیا کیلئے مواد بنا اس کو استعمال کرناچاہیے یانہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ میں چاہوں گا کہ بانی پی ٹی آئی کو ویڈیوچلاکردکھاؤں لیکن بانی پی ٹی آئی کوویڈیوزدکھانےکاکوئی طریقہ کار نہیں ہے، انتظامیہ کو چاہیے کہ ہمیں بانی سےملاقات کیلئے اچھا ماحول دیں ، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات میں شیشے کا پارٹیشن لگانے کی کیا ضرورت ہے۔

عدالتی فیصلوں سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ مجھےخوشی ہےکہ عدالتوں نےکچھ بہترفیصلےکرناشروع کردیےہیں، ہمارےلیےسب سے اہم ہے کہ بانی پی ٹی آئی جیل سےرہاہوں ، آج بھی کہتا ہوں چیف جسٹس کوبانی پی ٹی آئی کےمقدمات نہیں سننے چاہئیں، مقدمات کو براہ راست نشرنہ کرنے سے جانبداری نظرآتی ہے۔

حکومت مخالف تحریک کے حوالے سے انھوں نے بتایا کہ مولانافضل الرحمان سمیت سب کےساتھ کام کررہےہیں، فضل الرحمان اور پی ٹی آئی بہت جلد اکٹھےتحریک چلائیں گے، حکومت مخالف تحریک کیلئے ہم چاردیواری کے اندر کنونشنز کا انعقاد کر رہے ہیں، مولانا صاحب نے حکومت سے کوئی اجازت نہیں لی اورجلسے کیے،خوشی ہے اور ہم اجازت کے بغیر باہرن کلیں تو مقدمات درج کرکے پکڑ لیا جاتا ہے۔

رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہم عنقریب جلسے شروع کرنےجارہے ہیں، جلسوں کی اجازت نہیں دیں گے تو اس کے باوجود بھی جلسے کریں گے، پارٹی نے فیصلہ کرلیا ہےکہ ہم احتجاج کریں گے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں