ایشیا کپ میں بھارت سے عبرت ناک شکست نے پاکستان کے فائنل تک رسائی پر سوالیہ نشان کھڑا کر دیا ہے ایسے میں کامران اکمل نے اگلے میچ کی حتمی الیون کیلیے مشورہ دیا ہے۔
ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے کے اہم میچ میں پاکستان کو بھارت سے 228 رنز کی شرمناک شکست نے قومی ٹیم کی کمزوریوں کو آشکار کر دیا ہے۔ اتنے بھاری مارجن سے شکست نے قومی ٹیم کے فائنل تک رسائی پر بھی سوالیہ نشان ڈال دیا ہے۔ قومی ٹیم نے اپنا اگلا میچ سری لنکا کے خلاف جمعرات کو کھیلنا ہے۔
اس میچ کے پاکستان ٹیم میں کس کو جگہ دی جائے اور کس کو ڈراپ کیا جائے اس حوالے سے سابق وکٹ کیپر کامران اکمل نے اہم مشورہ دیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کی ایشیا کپ اسپیشل ٹرانسمیشن میں گفتگو کرتے ہوئے کامران اکمل نے کہا کہ ہمیں آدھا تیتر اور آدھا بٹیر والی حکمت عملی سے باہر آکر اسپیشلسٹ بولرز اور بیٹرز کے ساتھ میدان میں اترنا ہوگا۔ ورلڈ کپ سر پر ہے اس لیے زیادہ تبدیلیوں کی گنجائش نہیں ہے۔
ٹیم کو محمد نواز کی بہت ضرورت ہے وہ اسپیشلسٹ اسپنر ہے جو پورے جذبے کےساتھ کھیلتا ہے اور وکٹیں لے کر دیتا ہے۔ سری لنکا کے خلاف میچ میں ہمیں ایک بیٹر کم کرکے اسپیشلسٹ بولر کو کھلانا چاہیے جب کہ فہیم اشرف کو آل راؤنڈر کے طور پر اگر آٹھویں نمبر پر ہی کھلانا ہے تو پھر اس کی جگہ محمد وسیم کو موقع دیا جائے۔
کامران اکمل نے یہ تجویز بھی پیش کی کہ فخر زمان فارم میں نہیں ہیں اس لیے انہیں ڈراپ کر کے اوپن رضوان اور بابر سے کرائی جائے تاکہ کمبینشن بن سکے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ٹیم کو تگڑا بنانے میں سلیکشن کا عمل بھی بہت اہمیت رکھتا ہے۔ ہمارا جو سلیکشن پراسس ہے وہ انڈیا سے کہیں میچ نہیں کرتا۔ ان کا ایشان کشن لسٹ اے کے 94، فور ڈے کے 54 اور ٹی ٹوئنٹی کے پونے دو سو میچز کھیلنے کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ میں ڈیبیو کرتا ہے جب کہ اس کے برعکس ہماری ٹیم میں سوائے بابر اعظم، فخر زمان، امام الحق اور محمد رضوان کے سب ہی ٹی 20 سے منتخب ہوئے ہیں جو لمبی کرکٹ نہیں کھیل سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسپیشلسٹ کی افادیت دیکھنی ہے تو کلدیپ یادیو کو دیکھیں جس نے پاکستان کے خلاف 5 وکٹیں لیں اس کو میچ میں اپنا کردار پتہ ہے کہ صرف وکٹیں لینی ہے اس پر یہ دباؤ نہیں ہوتا کہ بیٹنگ میں رنز بھی کرنے ہوں گے۔ بھارت لانگ ٹرم پلاننگ کے تحت اپنے پلیئرز بنا رہا ہے جس کا ہمارے پاس فقدان ہے۔