ووہان: یہ جاننے کے لیے کہ کرونا وائرس کی ابتدا کہاں سے ہوئی، عالمی ادارہ صحت کے ماہرین پر مشتمل ٹیم چین کے شہر ووہان پہنچ گئی۔
تفصیلات کے مطابق ڈبلیو ایچ او کی ٹیم کرونا وائرس کی وبا کی ابتدا کے حوالے سے تحقیقات کے لیے ہوانان مارکیٹ پہنچ گئی ہے، یہ سی فوڈ کی مارکیٹ ہے جہاں سب سے پہلے کرونا وائرس کا پتا چلا تھا۔
روئٹرز کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال کے اوائل میں اس مارکیٹ کو بند کر کے عوام کی رسائی روک دی گئی تھی اور اب یہاں سیکیورٹی اہل کاروں نے ناکہ لگا رکھا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ہوانان مارکیٹ اب بھی اس بات کا پتا چلانے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے کہ اس وائرس کی ابتدا کہاں سے ہوئی کیوں کہ یہیں پر پہلے کیسز کی تصدیق ہوئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق ڈبلیو ایچ او کی ٹیم شہر میں 2 ہفتے قرنطینہ کرنے کے بعد ووہان میں لیبارٹریوں، مارکیٹوں اور اسپتالوں کا دورہ کرے گی، عالمی ادارے کا کہنا تھا کہ اس کی ٹیم ہوانان مارکیٹ اور ووہان انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
کرونا کس طرح پھیلا، امریکا کا تہہ تک پہنچنے کا فیصلہ
بعض چینی سفارت کاروں اور سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ ان کے خیال میں کرونا وائرس اس مارکیٹ سے نہیں پھیلا بلکہ کسی دوسرے ملک سے اس کی ابتدا ہوئی ہے۔
یاد رہے کہ 31 دسمبر 2019 کو اس مارکیٹ سے نمونیا جیسی پراسرار بیماری کے 4 کیسز سامنے آنے کے بعد اسے بند کر دیا گیا تھا، جنوری کے آخر میں ووہان میں 76 دن کا لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا۔
چین کو کرونا وائرس کے ابتدائی کیسز سے مؤثر انداز میں نہ نمٹنے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسلسل چین کو نشانہ بنائے رکھا، اور اب بائیڈن انتظامیہ نے بھی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، اور یہ کہا ہے کہ وہ ڈبلیو ایچ او پر انحصار نہیں کریں گے۔