کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ میں بقرِ عید پر آلائشیں اٹھانے کا مسئلہ تنازعے کی صورت اختیار کر گیا ہے، جس کی وجہ سے عید پر شہر میں تعفن پھیلنے کا خطرہ پیدا ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق قربانی کے جانوروں کی آلائشیں اٹھانے کے معاملے پر پی پی اور ایم کیو ایم میں اختلافات پیدا ہوگئے ہیں، خدشہ ہے کہ شہرِ قائد میں قربانی کے لاکھوں جانوروں کی آلائشوں سے تعفن پھیل سکتا ہے۔
وزیرِ بلدیات سندھ سعید غنی نے ایم کیو ایم پر کھلا الزام لگاتے ہوئے کہا ’ایم کیو ایم کا وتیرہ رہا ہے کہ خود ہی مسائل پیدا کرتے ہیں، ایم کیو ایم کبھی گٹر بند کر دیتی ہے، کبھی پانی کی لائنیں توڑ دیتی ہے۔‘
سعید غنی نے کہا کہ ایم کیو ایم والے دوبارہ ایسی حرکتوں میں ملوث نہ ہو جائیں، اگر وہ مسائل حل نہیں کرسکتے تو پیدا بھی نہ کریں، ہمیں مئیر کراچی وسیم اختر کے بیان پر تشویش ہے۔
وزیرِ بلدیات نے کہا ہے کہ کراچی میں لاکھوں جانور ذبح ہوتے ہیں، اس وجہ سے ہمیں تھوڑا مسئلہ ہوگا۔ خیال رہے کہ ایم کیو ایم کے ساتھ پی پی کا اختلاف کل شہریوں کو شدید مشکلات کا شکار کروا سکتا ہے۔
یہ اہم ترین سوال کھڑا ہوا ہے کہ کراچی میں قربانی کے لاکھوں جانوروں کی آلائشیں کون اٹھائے گا، شہر میں آلائشیں اٹھانے کے ناقص انتظامات کی وجہ سے گندگی اور تعفن پھیلنے کا خدشہ ہے۔
وفاق کراچی کے مسائل حل کرنے کے لیے بھرپور کردار ادا کرے گا، عارف علوی
خیال رہے کہ ضلع وسطی اور کورنگی آلائشیں خود اٹھانے کی ذمہ دار ہوں گی، جب کہ ضلع شرقی، غربی، جنوبی، اور ملیر میں سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کی ذمہ داری ہوگی۔
آلائشیں لینڈ فِل سائٹ جام چھاکرو، گوند پاس، حوّا گوٹھ میں تلف کی جائیں گی، اس سلسلے میں شہر سے 50 کلو میٹر دور خندقیں کھود دی گئی ہیں۔ تاہم یہ سوال اپنی جگہ قائم ہے کہ لائشیں اٹھانے میں میئر اور ڈسٹرکٹ چیئرمینوں کی کیا ذمہ داری ہے؟