نیویارک : عالمی ادارہِ صحت نےحفاظتی خدشات کے پیشِ نظر کورونا کے علاج کیلئے ہائیڈروکسی کلوروکوئن کےتجربات معطل کردئیےہیں، سربراہ ٹیڈروس کا کہنا ہے کہ مختلف ملکوں میں کوروناسے بچاؤ کیلئے دواوں پر کام کرنیوالی تنظیم کی سفارش پرپابندی لگائی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق نئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہائیڈروکسی کلوروکوئن کوروناکےمریضوں میں موت کےامکانات بڑھاسکتی ہے، جس کے بعد عالمی ادارہِ صحت نےحفاظتی خدشات کے پیشِ نظر ہائیڈروکسی کلوروکوئن کےتجربات معطل کردئیےہیں۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس کا کہنا ہے کہ یہ پابندی عارضی ہے،دواکےتمام پہلووں کا جائزہ لے رہےہیں، مختلف ملکوں میں کورونا سے بچاؤ کیلئے دواوں پرکام کرنیوالی تنظیم کی سفارش پرپابندی لگائی گئی ہے۔
ڈاکٹر ٹیڈروس نے برطانوی جریدے دی لینسیٹ میں جمعے کے روز شائع ہونے والے نتائج کا حوالہ دیا، جس میں دکھایا گیا تھا کہ ہائیڈروکسی کلوروکوئن کوویڈ 19 مریضوں کی مدد نہیں کرتی بلکہ اس سے اموات میں اضافہ ہورہا ہے۔
جنیوا میں پریس بریفنگ میں ڈبلیو ایچ او کے چیف سائنسدان سومیا سوامیاتھن نے کہا ” ہائیڈروکسی کلوروکوئن کی افادیت اور حفاظت کے بارے میں شواہد اکٹھے کرنا کام جاری رکھنا ضروری ہے، ہم اسے استعمال کرنا چاہتے ہیں اگر یہ محفوظ اور موثر ہو اور اموات کو کم کردے۔
مزید پڑھیں : کورونا وائرس : ہائیڈروکسی کلورو کوئن سے متعلق سائنسدانوں کا خطرناک انکشاف
خیال رہے برطانوی جریدے دی لینسیٹ میں جمعہ کو شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق تقریبا ایک لاکھ کورونا وائرس کے مریضوں کے مطالعے میں اینٹی وائرل دوائیوں ہائیڈروکسی کلورو کوئن کے ساتھ ان کا علاج کرنے میں کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے بلکہ مریضوں کی اموات کے امکانات میں اضافہ ہوا ہے۔
اس سے قبل امریکہ میں ہونے والی حالیہ تحقیق میں انکشاف ہوا تھا کہ کرونا وائرس مریض کے علاج کے لیے استعمال کی جانے والی ملیریا کی ادویات بے اثر اور اموات میں اضافے کا باعث ہیں۔
دوسری جانب برازیل کا کہنا ہے کہ وہ عالمی ادارہ صحت کے خدشات کے باوجود کووڈ 19 کے خلاف ہائیڈروکسی کلوروکوئن اور کلوروکوئن استعمال کرنے کی اپنی سفارش تبدیل نہیں کرے گا۔