اسلام آباد : سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ ہم وہ معاہدے کیوں نہیں کررہے جو حماداظہر نے مارچ میں شروع کئے؟
تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا ہم وہ معاہدے کیوں نہیں کررہے جو حماداظہر نے مارچ میں شروع کئے؟ آج برینٹ آئل کی قیمت پر یہ معاہدہ 46 روپے فی لیٹرکافائدہ دے گا۔
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ جاگو لوگو،کچھ نتیجہ خیز کام کرو اور ہم پر الزام لگانا بند کرو، یوکرین تنازع کے بعد بھارت نے 34 ملین بیرل رعایتی روسی تیل خریدا۔
Why are we not concluding deals which Hammad Azhar had initiated in March? On today’s Brent price it would give us benefit of Rs46/ litre. Wake up guys, do some thing productive and stop blaming us. https://t.co/61ltFdWUrP
— Shaukat Tarin (@shaukat_tarin) May 31, 2022
دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر شہباز گل نے اپنے ٹوئٹ میں کہا بھارت اب تک 34 ملین بیرل سستا پٹرول رعائتی قیمت پر روس سے خرید چکا ہے لیکن پاکستان میں میر صادق اور میر جعفر نے ایجنٹ بن کر عوام کو ریلیف اور سستا پٹرول فراہم کرنے میں بڑی رکاوٹ کھڑی کی ،قوم پر یہ بھاری بوجھ ڈالنے والے جلد عوامی کٹہرے میں ہوں گے۔
انڈیا اب تک 34 ملین بیرل سستا پٹرول رعائتی قیمت پر روس سے خرید چکا ہے
پاکستان میں میر صادق اور میر جعفر نے ایجنٹ بن کر عوام کو ریلیف اور سستا پٹرول فراہم کرنے میں بڑی رکاوٹ کھڑی کی
قوم پر یہ بھاری بوجھ ڈالنے والے جلد عوامی کٹہرے میں ہوں گے pic.twitter.com/3xdKTNiHey— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) May 31, 2022