بل فائٹنگ ایک قدیم کھیل ہے جو اسپین، پرتگال، جنوبی فرانس اور میکسیکو وغیرہ میں بہت مقبول ہے، کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ اس میں ایک لحیم شحیم بیل سرخ رنگ کو دیکھ کر اس قدر مشتعل کیوں ہوجاتا ہے؟
رومن دور سے اسپین کی تاریخ کا حصہ رہنے والے اس کھیل کو ملکی ثقافت کا اہم جز سمجھا جاتا ہے۔ قدیم ادوار میں یہ مختلف شکلوں میں پایا جاتا تھا تاہم اس کی موجودہ شکل 18 ویں صدی میں منظر عام پر آئی۔
اس کھیل میں ایک خطرناک قوی الجثہ بیل کو سرخ کپڑا دکھا کر مشتعل کیا جاتا ہے جس کے بعد غصے میں بھرا بیل تنگ کرنے والے شخص کو مارنے کے لیے دیوانہ وار دوڑتا ہے۔
لیکن کیا آپ نے کبھی غور کیا کہ بیل سرخ رنگ کو دیکھ کر اس قدر مشتعل کیوں ہوجاتا ہے؟
آپ کو جان کر حیرانی ہوگی کہ حقیقت میں بیل سرخ رنگ کو دیکھ ہی نہیں سکتا۔ جی ہاں بیل سرخ رنگ کے لیے کلر بلائنڈ ہوتا ہے اور اس کی آنکھیں قدرتی طور پر اس رنگ کو شناخت ہی نہیں کرسکتیں۔
بیل اور دیگر کئی جانوروں کی آنکھیں صرف 2 رنگوں کے پگمنٹس رکھتی ہیں جو کہ سبز اور نیلا ہیں۔ یعنی یہ جانور صرف انہی دو رنگوں میں تمیز اور ان کی شناخت کرسکتے ہیں۔
ان دو رنگوں کے علاوہ ہر رنگ بیل کے لیے ایک سا ہوتا ہے۔
بل فائٹنگ میں بیل کے اشتعال کی وجہ دراصل بل فائٹر کی بھاگ دوڑ اور ڈنڈے پر ٹکے کپڑے کو تاؤ دلانے والے انداز میں بیل کے سامنے لہرانا ہے جس سے بیل جھنجھلاہٹ اور غصے میں اس کے پیچھے دوڑتا ہے۔
بیل کے لیے سرخ یا کوئی دوسرا رنگ یکساں اہمیت رکھتا ہے تاہم سرخ رنگ کا استعمال خون اور اس کھیل کی خونریزی ظاہر کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔