لاہور: سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کے صاحب زادے سلمان شہباز ملک سے کیوں فرار ہوئے؟ اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں دستاویز پیش کر دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق نیب نے 25 اکتوبر 2018 کو سلمان شہباز کو طلبی کا نوٹس بھیجا تھا، جس میں انھیں 30 اکتوبر کو طلب کیا گیا، لیکن سلمان شہباز نیب پیشی سے 3 دن پہلے ملک چھوڑ کر 27 اکتوبر کو لندن فرار ہو گئے۔
نیب کی جانب سے سلمان شہباز کو 25 اکتوبر کو بھیجے گئے نوٹس میں نیب نے چند سوالات پوچھے گئے تھے، نوٹس میں 2000 سے اب تک غیر ملکی ترسیلات اور بینک اکاؤنٹس کی تفصیل مانگی گئی تھی۔
نیب نے نوٹس میں ترسیلات بھیجنے والے کا نام، ملک اور رقوم بھیجنے کا مقصد کیا تھا، دریافت کیا تھا، کہا گیا تھا کہ اگر کوئی آف شور کمپنی یا کاروبار ہے تو اس کی تفصیل بھی دیں، 2000 سے اب تک بنائی گئی کمپنیوں اور ڈائریکٹر شپ کی تفصیل بھی مانگی گئی۔
نیب نے نوٹس میں 2000 سے اب تک ڈائریکٹر کی حیثیت سے جس جس کمپنی کو قرضہ دیا اس کی تفصیل، غیر ملکی کمپنیوں سے 2000 سے آنے والی سرمایہ کاری کی سالانہ تفصیل، رقم ٹرانسفر کا طریقہ، کمپنیوں کی تفصیل، منقولہ و غیر منقولہ جائیداد کی قیمت خرید کی تفصیل مانگی گئی تھی۔
اس کے بعد نیب نے سلمان شہباز کو 19 دسمبر 2018 کو دوسرا نوٹس بھیجا، اس بار نیب نے 12 سوال سلمان شہباز کو بھیجے، جن میں سے 5 نئے سوالات تھے، نوٹس میں ذاتی اکاؤنٹ، رمضان شوگر ملز کے اکاؤنٹ، ٹرانزکشن کی تفصیلات مانگی گئیں، اور 2004 سے 2008 تک ٹیکس ریٹرن اور ویلتھ اسٹیٹمنٹ مانگی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: حمزہ اورسلمان شہباز کی ٹیلی گرافک ٹرانسفر کی داستان منظر عام پر آگئی
نوٹس میں کہا گیا کہ 2005 سے اب تک وصول کی جانے والی تنخواہ اور تحائف کی تفصیل، سلمان شہباز کی جانب سے دیے جانے والے تحائف کی تفصیل، 2005 سے 2008 تک اثاثہ جات میں اضافے کے ذرائع کی تفصیل فراہم کریں۔
ارے آر وائی نیوز کے پروگرام میں شہباز شریف خاندان کو موصول ٹی ٹیوں کے حوالے سے بھی چند دل چسپ حقائق پیش کی گئیں۔ بتایا گیا کہ شہباز شریف خاندان کو بہت سی ٹی ٹیوں کے ذریعے لاکھوں ڈالرز موصول ہوئے، 21 اپریل 2010 کو شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز کو 20 ہزار ڈالر بھیجے گئے۔
ذرائع کے مطابق نصر ت شہباز کو رقم محمد انجم نامی شخص نے الزرونی منی ایکسچینج سے بھیجی، الزرونی منی ایکسچینج کا ذکر جعلی اکاؤنٹس کی جے آئی ٹی میں بھی آ چکا ہے، برلاس کے بعد الزرونی بھی زرداری اور شریف فیملی کی آلہ کار نکلی، 29 جولائی 2008 کو سلمان شہباز کو 1 لاکھ 86 ہزار ڈالر بھیجے گئے۔
رقم لاہور کے نجی بینک میں منظور احمد نے سرمایہ کاری کے لیے بھیجی، منظور احمد نے 2007 میں حمزہ شہباز کو 1 لاکھ 68 ہزار ڈالر بھیجے تھے، محبوب علی نے 25 جون 2007 کو 1 لاکھ 66 ہزار ڈالرحمزہ شہباز کو بھیجے، اس نےسرمایہ کاری کے لیے رقم کے ایس منی کے ذریعے بھیجی تھی، اس نے 14 دسمبر 2007 کو بھی 1 لاکھ 27 ہزار ڈالر نصرت شہباز کو بھیجے۔