اتوار, جنوری 19, 2025
اشتہار

کیلیفورنیا میں لگنے والی آگ کیوں پھیلی؟ اہم وجہ سامنے آگئی

اشتہار

حیرت انگیز

امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں لگنے والی آگ کی شدت میں اضافہ برقرار ہے، موسم کا حال بتانے والوں نے آئندہ ہفتے بھی اسی شدت کی پیشگوئی کی ہے۔

کیلیفورنیا میں موسم کی پیشن گوئی کرنے والے ادارے ’این ڈبلیو ایس‘ نے سانتا اینا ہواؤں سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ہفتے آگ میں ایک بار پھر شدت کا امکان ہے۔

آگ کے نتیجے میں اب تک درجنوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور ایک لاکھ سے علاقہ مکین اپنے گھروں اور املاک کو چھوڑ کر محفوظ مقامات کی جانب روانہ ہوچکے ہیں۔

- Advertisement -

امریکا کے مقامی قانون سازوں نے کیلیفورنیا میں اکثر ہونے والی جنگل کی آگ سے ہونے والی تباہی سے بچاؤ کیلیے چار سال قبل ہی کچھ قواعد و ضوابط منظور کیے تھے۔ ن قواعد میں اس بات پر زور دیا گیا گیا تھا کہ خشک لکڑیوں سمیت آتش گیر مادوں کو گھروں سے کم از کم پانچ فٹ کے فاصلے تک رکھا جائے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ان قواعد و ضوابط کا اطلاق یکم جنوری 2023سے ہونا تھا جو نہ ہوسکا۔

اس حوالے سے ماہرین کو اس بات کا یقین تو نہیں کہ ان قوانین پر عمل درآمد کیا جاتا تو اتنا نقصان نہ ہوتا لیکن قوانین کے نافذ نہ ہونے پر بھی شدید تنقید کی جارہی ہے۔

ریاست کے ڈیمو کریٹک سینیٹر ہنری سٹرن کا کہنا ہے کہ قوانین کا نفاذ نہ ہونا انتہائی مایوس کن ہے، میں یہ بات مکمل یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ یہ ناکامی محسوس ہوتی ہے۔

یاد رہے کہ سینیٹر ہنری سٹرن اُن قانون سازوں کے گروپ کا حصہ تھے جنہوں نے ان گھروں کو محفوظ رکھنے کے یہ ضوابط منظور کیے تھے۔

پلیسیڈس کے آتشزدگی سے تباہ ہونے والے علاقے میں زیادہ تر ایسی آبادیاں ہیں جن کو ان ضوابط پر عمل کر کے اپنے گھروں سے آس پاس خشک لکڑیوں اور آتش گیر مواد دور رکھنا تھا۔

کیلیفورنیا کے محکمہ جنگلات کی طرف سے خشک لکڑیوں کو سب سے زیادہ خطرناک قرار دیا جاتا ہے کیونکہ یہ آگ لگنے اور پھیلنے کا باعث بنتی ہیں۔

جنگلات کی حالیہ آگ کو سمندری طوفان سے چلنے والی ہواؤں نے دور تک پھیلایا اور پیسیفک پیلیسیڈس، مالیبو اور ٹوپانگا وادی سمیت قریبی علاقوں میں کم از کم 5 ہزار عمارتیں تباہ ہوئیں جبکہ دیگر شہروں کو بھی ملایا جائے تو یہ تعداد دس ہزار سے بھی بڑھ جاتی ہے۔

دوسری جانب محقق اور سائنس دان مائیک فلینیگن کا کہنا ہے کہ کیلی فورنیا کے جنگلات میں آگ بھڑکنے کے اسباب کا ابھی حتمی تعین نہیں ہوا ہے لیکن ان کے بقول تیز ہواؤں کے باعث گرنے والی بجلی کی لائنز ہی اس کا سبب نکلیں گی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں