تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

کیوی آل راؤنڈر نے سینٹرل کانٹریکٹ کیوں ٹھکرایا؟ جمی نشیم نے اہم وجہ بتادی

نیوزی لینڈ کے آل راؤنڈر جمی نشیم نے بورڈ کی جانب سے سینٹرل کانٹریکٹ لینے سے انکار کردیا ہے جس کی اہم وجہ بھی سامنے آگئی ہے۔

نیوزی لینڈ کرکٹ کے مطابق کیوی آل راؤنڈر جمی نشیم کو بورڈ نے سینٹرل کانٹریکٹ کی پیشکش کی تھی، لیکن انہوں نے معاہدہ کرنے سے انکار کردیا ہے اور کہا ہے کہ انہوں نے پہلے سے غیر ملکی ڈومیسٹک لیگز کے ساتھ معاہدے کر رکھے ہیں اور وہ اس میں مصروف ہیں۔ بورڈ نے جمی کے انکار کے بعد بلیئر ٹکنر اور فن ایلن کو اب سینٹرل کنٹریکٹ کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔

کرکٹ حکام کے مطابق ٹرینٹ بولٹ اور کولن ڈی گرینڈ ہوم کے جانے کے بعد کنٹریکٹ میں دو کھلاڑیوں کی گنجائش تھی، جس کے باعث آل راؤنڈر کو سینٹرل کانٹریکٹ کی پیشکش کی گئی تھی، تاہم انہوں نے انکار کردیا ہے لیکن جمی نشیم ہمارے سرکل میں موجود ہیں اور دوسرے نان کنٹریکٹڈ کرکٹرز کی طرح جب بھی دستیاب ہوئے انہیں سلیکشن کے لیے زیر غور لایا جائیگا۔

اس حوالے سے آل راؤنڈر جمی نیشم کا موقف بھی سامنے آیا ہے اور انہوں نے سینٹرل کانٹریکٹ نہ لینے کی اہم وجہ بھی بتادی ہے، ان کہنا ہے کہ میں جانتا ہوں سینٹرل کنٹریکٹ کے انکار کے فیصلے کے بعد کہا جائے گا کہ میں نے پیسے کو ترجیح دی۔

سوشل میڈیا پر جاری بیان میں جمی نیشم نے کہا کہ جولائی میں میرا ارادہ تھا کہ میں سینٹرل کنٹریکٹ کی پیش کش قبول کر لوں تاہم اس وقت مجھے فہرست میں شامل نہیں کیا گیا تو میں نے دنیا میں دیگر لیگز سے معاہدے کر لیے۔

جمی نیشم کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کے لیے کھیلنا میرے لیے ہمیشہ اعزاز رہا ہے اور مستقبل میں بھی منتظر رہوں گا لیکن موجودہ صورتحاہ میں یہ میرا ایک مشکل فیصلہ تھا، میں دیگر غیر ملکی لیگز سے کیے گئے وعدوں سے منحرف نہیں ہوسکتا تھا اس لیے میں نے قومی کرکٹ کا معاہدہ لینے سے انکار کیا۔

Comments

- Advertisement -