چند سال قبل ترکیہ کے تاریخی ڈرامے ’ارطغرل غازی‘ نے صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ پڑوسی ملک بھارت سمیت دنیا بھر میں خوب کامیابی حاصل کی لیکن یاسر نواز نے اس کی بڑی حیران کن وجہ بتائی۔
سلطنت عثمانیہ کے بانی عثمان کے والد ارطغرل کی زندگی پر بنایا گیا تاریخی ترک ڈراما چند سال قبل پاکستان سمیت دنیا بھر کی ٹی وی اسکرین پر پیش کیا گیا جس نے مقبولیت کے جھنڈے گاڑ دیے اور صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ بھارت سمیت کئی مغربی اور یورپی ممالک میں بھی خوب شہرت کمائی حتیٰ کہ اس وقت کئی بڑی فلمیں اسکرین پر اس ڈرامے کی وجہ سے اپنا رنگ نہ جما سکیں۔
5 سیزن اور 450 سے زائد اقساط پر مشتمل اس تاریخی ڈرامے میں جنگ، ایکشن، محلاتی سازشوں سمیت وہ تمام لوازمات رکھے گئے تھے جو ایک ڈرامے کا کامیاب بنانے کے لیے چاہیے ہوتے ہیں لیکن پاکستان شوبز کی معروف فنکار جوڑی ندا یاسر اور یاسر نواز نے اس کامیاب ترین ڈرامے کی کامیابی سے متعلق اپنا نقطہ نظر پیش کیا جس کو جان کر کافی لوگ حیران بھی ہوئے۔
اداکار وپروڈیوسر یاسر نواز نے حال ہی میں اپنی اہلیہ اداکارہ وہوسٹ ندا یاسر کے ہمراہ ایک نجی پوڈ کاسٹ میں انٹرویو دیا جس میں غیر ملکی ڈراموں کی بات چلی تو ارطغرل غازی کی بات بھی ہوئی جس پر دونوں نے اس کی دنیا بھر میں مقبولیت کی منفرد وجہ بتائی۔
یاسر نواز کا کہنا تھا کہ یہ ڈراما اپنے ایکشن یا جنگوں کی وجہ نہیں بلکہ ساس بہو کی لڑائی اور اس میں دکھائی جانی والی گھریلو سازشوں کی وجہ سے ہٹ ہوا تھا۔
اداکار نے اپنے اس نقطہ نظر کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا میں ٹیلی ویژن کے ناظرین ایک جیسے ہیں اور وہ زیادہ تر گھریلو مسائل کو اپنی ٹیلی ویژن اسکرین پر دیکھنا چاہتے ہیں۔ اسی لیے ہر ملک کی ڈراما انڈسٹری ایسا مواد دکھاتی ہے جو خواتین دیکھنا چاہتی ہیں، پھر چاہے وہ ساس بہو کے درمیان ہونے والی تلخیاں ہی کیوں نہ ہوں۔