اشتہار

ہم سیلفی کیوں لیتے ہیں؟ فائدے اور نقصانات

اشتہار

حیرت انگیز

کہتے ہیں کہ ہر چیز کا مناسب استعمال فائدہ مند ہوتا ہے لیکن کسی بھی چیز یا مشغلے کو ضرورت سے زیادہ کرنا کسی بھی بڑے نقصان کا پیش خیمہ بن سکتا ہے۔

موبائل فون ایک چھوٹی سی دنیا ہے جہاں ہمیں گھڑی سے لے کر ٹارچ اور کیلکولیٹر سمیت دیگر سہولیات ہر وقت ہمارے ساتھ رہتی ہیں ان سب میں کیمرہ سرفہرست ہے۔

جو کیمرے پہلے صرف فوٹوگرافرز کے پاس ہوتے تھے اب ہر کسی کے ہاتھ میں آگئے ہیں اور اس کا استعمال بھی بے دریغ انداز میں کیا جارہا ہے جس کا ایک اہم پہلو سیلفی بھی ہے۔

- Advertisement -

اس سیلفی نے جہاں ان منچلوں کے شوق پورے کیے ہیں وہیں خوب سے خوب تر اور انفرادیت کی تلاش میں کئی نوجوان یا تو جان سے چلے گئے یاپھر زندگی بھر کی معذوری اپنا مقدر بنا کر بستر مرگ پر پڑے ہوئے ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر نفسیات پروفیسر ڈاکٹر عظمیٰ علی نے سیلفی کے بے دریغ استعمال کے حوالے سے اس کے نقصانات سے آگاہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ سیلفی کا شوق 18 سال سے 24 سال کے نوجوان لڑکے لڑکیوں میں بہت زیادہ دیکھا گیا ہے، کیونکہ اس عمر میں مقابلے کا رجحان بہت زیادہ پروان چڑھتا ہے۔

اس کے علاوہ اس کا ایک پہلو یہ بھی ہوتا ہے کہ میں کیسا لگ رہا ہوں یا لگ رہی ہوں اور مجھے دیکھنے والے میرے بارے میں کیا خیال رکھتے ہیں یا کیسا تبصرہ کرتے ہیں اور یہ صورتحال جب زیادہ خطرناک ہوجاتی ہے جب تصویر پر لائیک اور کمنٹس دیکھنا عادت بن جائے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں