کراچی: سندھ میں گیس کے شدید بحران کے حوالے سے وزیر بلدیات و اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ ملک کی مجموعی گیس کا 68 فی صد سندھ دیتا ہے، لیکن وفاق جان بوجھ کر سندھ کی ضرورت پوری نہیں کر رہا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ایک بیان میں ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سندھ 2200 ایم ایم سی ایف ڈی گیس قومی دھارے میں شامل کرتا ہے، سندھ کی ضرورت 1700 ایم ایم سی ایف ڈی گیس ہے، لیکن سندھ کو 900 سے 1000 ایم ایم سی ایف ڈی گیس دی جاتی ہے۔
وزیر بلدیات کا کہنا تھا کہ وفاق گیس کی ضرورت پوری نہیں کر رہا جس کی وجہ سے صوبے میں گیس بحران پیدا ہو گیا ہے، وفاق جان بوجھ کر سندھ کو اس کا جائز حق نہیں دے رہا۔
انھوں نے کہا سندھ کو مہنگی ایل این جی نہ دیں، سندھ کو سندھ کی گیس دیں،وفاقی حکومت اپنی ناکامی کا ملبہ سندھ پر ڈال دیتی ہے، جب کہ گیس بحران کے ذمہ دار وزیر توانائی عمر ایوب ہیں۔
ادھر وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ سندھ 70 فی صد کے قریب گیس پیدا کرتا ہے، سندھ کی ضرورتیں پوری ہوں تو باقی صوبوں کو گیس جانی چاہیے، کراچی کے کئی علاقوں میں 15 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے، ادھر وزیر اعظم نے خوش خبری سنا دی ہے کہ اگلے 2 ماہ میں گیس کی مزید کمی ہوگی۔
واضح رہے کہ کراچی سمیت سندھ میں بجلی بحران اور شدید لوڈ شیڈنگ کے ساتھ ساتھ اب گیس کی بھی لوڈ شیڈنگ شروع ہو چکی ہے، جس کی وجہ سے عوام دہرے عذاب میں مبتلا ہو چکے ہیں۔