واشنگٹن : امریکی طیاروں میں آٹھ ملکوں کے شہریوں پر برقی آلات لانے پر پابندی عائد کی گئی ہے، یہ پابندی کیوں عائد کی گئی ، آج وجہ سامنے آگئی۔
امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ طیاروں میں الیکٹرانک ڈیوائسز پر پابندی خفیہ رپورٹس پر لگائی گئی، امریکہ اور برطانیہ جانے والی پروازوں میں الیکٹرانک ڈیوائسز لیپ ٹاپ، ٹیبلٹ اور ڈی وی ڈی پلئیرز لے جانے پر پابندی خفیہ رپورٹس پر لگائی گئی
امریکا میڈیاکو سیکورٹی زرائع نے بتایا کہ شدت پسند تنظیم برقی آلات میں دھماکہ خیز مواد چھپا کر طیاروں میں اسمگل کرنے پر کام کر رہی ہے۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ داعش ایسا بم بنا رہی ہے، ان برقی آلات میں بم چھپائے جاسکتے ہیں، بموں کالیپ ٹاپ کی بیٹری میں چھپایا جاسکتا ہے. ان برقی آلات میں بم چھپائے جاسکتے ہیں، امریکہ نے آٹھ مسلم ملکوں کے دس ہوائی اڈوں سے آنے والی پروازوں پر پابندی کا نفاذ کیا ہے، موبائل فونز اور طبی آلات اس پابندی میں شامل نہیں ہیں۔
یاد رہے امریکہ نے 8 مسلم ممالک اور برطانیہ نے 6 مسلم ممالک کے مسافروں پر مخصوص برقی آلات کے ہمراہ پرواز کرنے پر پابندی عائد کر دی تھی۔
مزید پڑھیں : برطانیہ: 6 مسلم ممالک کے شہریوں پر الیکٹرانک آلات لانے پر پابندی
برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ مشرق وسطی کے 6 ممالک سے آنے والی پروازوں کے مسافر اپنے ہمراہ صرف اسمارٹ فون لا سکیں گے اور اگر اس کے علاوہ دیگر آلاتِ لانے پر مکمل پابندی ہوگی جسے ضبط کر لیا جائے گا۔
امریکہ نے جن نو فضائی کمپنیوں پر یہ پابندی عائد کی ہے ان میں اردن کی فضائی کمپنی، رائل جارڈینین’ مصر کی فضائی کمپنی ایجپٹ ایئر، ترکی کی فضائی کمپنی، ٹرکش ایئرلائن، سعودی عریبین ایئر لائن، کویت ایئر لائن، مراکش کی فضائی کمپنی، رائل ایئر ماروکو، قطر ایئر لائن، متحدہ عرب امارات کی الامارات، اور اتحاد ایئر لائن شامل ہیں۔
جن ہوائی اڈوں سے امریکہ جانے والی پروازوں پر یہ پابندی عائد کی گئی ہے ان میں اردن کے دارالحکومت اومان کا کوئن عالیہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ، مصر کا قاہر انٹرنیشنل ایئرپورٹ، ترکی کا اتاترک ایئرپورٹ استنبول، سعودی عرب میں جدہ کا کنگ عبداللہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ، ریاض کا کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ، کویت انٹرنیشنل ایئر پورٹ، مراکش کا محمد پنجم انٹرنیشنل ایئرپورٹ ، قطر کا حماد انٹرنیشنل دوحا، دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور ابوظہبی کا انٹرنیشنل ایئرپورٹ شامل ہیں