جمعرات, اپریل 17, 2025
اشتہار

بیوہ خاتون کو 27 سال بعد بھائی سے جائیداد میں حصہ مل گیا، عدالت کا تاریخی فیصلہ

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور : بیٹی کو وراثت میں حصہ دینے سے متعلق عدالت نے بڑا فیصلہ سناتے ہوئے 27 سال بعد بیوہ خاتون کو بھائی سے جائیداد میں حصہ دلا دیا۔

لاہور ہائیکورٹ نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے 27 سال بعد بیوہ خاتون کو اس کے بھائی سے جائیداد میں حصہ دلوایا، جسٹس خالد اسحاق نے صدیقاں بی بی کی اپیل کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔

۔بھائی نے دعویٰ کیا تھا کہ والد نے اپنی زندگی میں 59 کنال اراضی اسے بطور تحفہ دی تھی، عدالت نے بھائی کا دعویٰ مسترد کردیا۔

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ مرد شریعت کی خلاف ورزی کرتے ہوئے خواتین سے ان کا وراثتی حق چھین لیتے ہیں، خاندانوں میں عام طور پر جائیداد سے متعلق جھوٹے دعوے کیے جاتے ہیں۔

جسٹس خالد اسحاق نے فیصلے میں لکھا کہ بھائی نے مشکل گھڑی میں بیوہ بہن کی مدد کرنے کے بجائے شکاری کی طرح وراثتی حق چھینا جو افسوسناک ہے۔

تحریری فیصلے میں عدالت نے کہا کہ اگر کسی خاتون نے خود اپنا وراثتی حق چھوڑ دیا ہے تو عدالت میں اس کا دعویٰ صحیح ثابت کرنا ہوگا۔

خاتون کے مطابق والد کے انتقال کے بعد بھائی نے ساری جائیداد پر قبضہ کرلیا، جبکہ والد کی وفات کے فوری بعد بھائی نے جائیداد میں حصہ دینے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

خاتون کے مطابق کچھ عرصے تک بھائی زمین سے ہونے والی آمدن کا حصہ بھجواتا رہا لیکن بہنوئی کی وفات کے بعد بھائی نے جائیداد میں حصہ دینے سے ہی انکار کردیا۔

عدالت نے فیصلے میں یہ بھی کہا کہ کہا جاتا ہے کہ باپ نے جائیداد زبانی طور پر تحفے میں دی تھی، خواتین کے وراثتی حقوق کی پوری شدت کے ساتھ حفاظت کی جانی چاہیے۔

فیصلے کے مطابق بیوہ خاتون نے 2011 میں وراثتی جائیداد میں حصے کیلئے ٹرائل کورٹ میں دعویٰ دائر کیا تھا، ٹرائل کورٹ نے 2014 میں صدیقاں بی بی کا دعویٰ مسترد کردیا تھا۔

بھارتی عدالت کا بیٹی کی جائیداد سے متعلق بڑا فیصلہ

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں