لاہور : معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کو فیصلے کا اختیار ہے، این اے 75 میں ری پولنگ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا وزیر اعظم کا خواب ہے کہ شفاف انتخابات ہوں، قانون کی حکمرانی کے ساتھ جمہوریت آگے بڑھ سکتی ہے۔
این اے 75 میں ری پولنگ کے فیصلے کے حوالے سے فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کو فیصلے کا اختیار ہے، اس کے خلاف اپیل پر جائیں گے، الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا الیکشن میں تشدد سے بچنے کے لئے الیکٹرونک ووٹنگ پر جانا ہوگا، مریم نوازڈسکہ میں قاتل کو شاباش دینے گئی تھیں۔
گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے این اے 75 ڈسکہ ضمنی انتخاب کالعدم قرار دیے جانے کے الیکشن کمیشن کے فیصلہ کو چیلنج کرنےکی منظوری دیتے ہوئے عثمان ڈار اور قانونی ٹیم کوعدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کی تھی۔
یاد رہے الیکشن کمیشن نے این اے75 کا ضمنی انتخاب کالعدم قرار دیتے ہوئے 18 مارچ کو تمام پولنگ اسٹیشنز پر ری پولنگ کا حکم دیا تھا۔
فیصلے میں کہا گیا تھا کہ حلقے میں شفافیت کو مدنظر نہیں رکھا گیا، فائرنگ،ہلاکتوں کیساتھ امن وامان کی خراب صورتحال رہی، خراب صورتحال کے باعث ووٹرز کیلئے ہراسمنٹ کا ماحول پیداہوا، جس سے نتائج کےعمل کومشکوک اورمشتبہ بنایا گیا، تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔