تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

بیٹی کی پرورش کیلیے 36 سال تک مرد کا روپ دھارنے والی ماں

بھارت کی ریاست تامل ناڈو میں ایک بیوہ خاتون نے اپنی بیٹی کی پرورش کے لیے 36 سالوں تک اپنے آپ کو مرد کے روپ میں دھار رکھا۔

57 سالہ خاتون کے شوہر کا انتقال تب ہوا تھا جب وہ 20 سال کی تھیں۔ شادی کے 15 دن بعد ہی شوہر دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے ہلاک ہوگئے تھے۔

شوہر کے انتقال کے بعد خاتون کے ہاں بیٹی کی پیدائش ہوئی اور اس کا پیٹ پالنے کے لیے خاتون نے کام شروع کیا۔ ان کا تعلق کٹونا ئکن پٹی گاؤں سے ہے جو ایک پدرانہ معاشرہ ہے جہاں عورت کے لیے کام کرنا بڑا مسئلہ ہے۔

woman

پیٹچیمل نے حالیہ میں انٹرویو میں بتایا کہ ہے کہ شوہر کے انتقال کے بعد مجھے مرد بننا پڑا، مجھے ہراساں کیے جانے، جنسی طعنوں اور مشکلات کا سامنا رہا۔

خاتون نے اپنی تکلیف کو ختم کرنے کے لیے اپنے بال مردوں کی طرح بنوائے اور مردانہ لباس پہنا۔ان کا کہنا ہے کہ ہم 20 سال پہلے اس گاؤں میں دوبارہ آئے، صرف قریبی رشتہ دار اور بیٹی کو معلوم تھا کہ میں ایک عورت ہوں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ جہاں بھی کام کرتی تھیں انہیں ”اناچی“ (مرد کا روایتی نام) کہا جاتا تھا۔

woman

انٹرویو میں پیٹچیمل نے کہا کہ میں نے ہر طرح کی نوکریاں کیں، میں نے اپنی بیٹی کی محفوظ زندگی کو یقینی بنانے کے لیے پیسہ بچایا۔

خاتون کی بیٹی اب شادی شدہ ہیں لیکن 57 سالہ پیٹچیمل اپنا لباس تبدیل کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ اس شناخت نے میری بیٹی کی محفوظ زندگی کو یقینی بنایا، اسی وجہ سے میں مرتے دم تک مرد کے روپ میں ہی رہنا چاہتی ہوں۔

woman

Comments

- Advertisement -