تازہ ترین

عالمی بینک نے بھی پاکستان سے کئی مطالبات کر دیے، رپورٹ جاری

اسلام آباد: عالمی بینک نے پاکستان ڈیولپمنٹ اپ ڈیٹ...

نوید اشرف پاک بحریہ کے نئے سربراہ مقرر

اسلام آباد : نوید اشرف کو پاک بحریہ کا...

لیفٹیننٹ جنرل منیرافسر کی چیئرمین نادرا تعیناتی کی منظوری

نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی زیرصدارت ہونے والے وفاقی...

مستونگ دھماکے میں ’را‘ ملوث ہے، نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی

اسلام آباد : نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کا...

13 سال سے پراسرار بیماری میں مبتلا خاتون شیشے میں بند رہنے پر مجبور

میڈرڈ : ہسپانوی خاتون جلد کے ایسے موذی مرض میں مبتلا ہوگئی جس کے باعث وہ گزشتہ 13 برس سے شیشے کے کیبن میں زندگی گزار رہی ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسپین سے تعلق رکھنے والی جوانا مونوز نامی خاتون کی زندگی گزشتہ 13 سال سے عجیب کرب میں گزر رہی ہے جس کی وجہ ان کے جلدی امراض ہے۔

جوانا مخلتف کیمیائی مادوں کے باعث الرجی کا شکار ہوئی تھیں جو اس قدر سنگین ہے کہ 13 سال گزرنے کے باوجود ختم نہیں ہورہی۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ تیرہ سال قبل ان کے شوہر گارڈز میں پھولوں و پودوں کو کیڑوں سے بچانے اور صحت مند رکھنے کےلیے کیمیلکز کا اسپرے کررہے تھے کہ اتنے میں جوانا کمرے سے باہر آئیں اور باتوں باتوں میں پتوں کو چھو لیا۔

پتوں کو چھونے کے بعد سے وہ الرجی کا شکار ہوگئی ہیں، الرجی کے باعث وہ صرف سال میں دو مرتبہ اپنے بچوں کو گلے لگاسکتی ہیں باقی 363 دن وہ اپنے گھر کے کسی فرد سے نہیں مل سکتی البتہ شیشے کے کیبن سے سب کو دیکھ اور باتیں کرسکتی ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سال میں دو مرتبہ جب وہ کسی سے ملتی ہیں تو ملنے والے کو پہلے خاص قسم کے سینیٹائزر سے نہانا پڑتا ہے اور پھر خالص کاٹن کے کپڑے پہن کر ان کے کیبن میں جانا ہوتا ہے۔

ڈاکٹروں نے ہسپانوی خاتون کی عجیب و غریب الرجی سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جوانا کی الرجی کبھی ٹھیک نہیں ہوسکتی لیکن اگر وہ زندہ رہنا چاہتی ہیں تو انہیں باقی کی زندگی بھی شیشے کے کیبن میں گزارنی ہوگی۔

متاثرہ خاتون جوانا کا کہنا تھا کہ میں اپنے بچوں سے بے پناہ محبت کرتی ہوں لیکن انہیں گلے بھی نہیں لگاسکتی صرف شیشے سے ہی انہیں دیکھتی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میرا شوہر اور میرے بچے بھی مجھے بہت محبت کرتے ہیں اسی لیے 13 سال گزرنے کے باوجود وہ لوگ مجھے چھوڑ کر نہیں گئے، میں بہت خوش نصیب ہوں کہ مجھے ایسا شوہر نصیب ہوا۔

Comments

- Advertisement -