بھارت کے سکندر آباد میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ رونما ہوا، ٹرین میں اکیلے سفر کرنے والی لڑکی سے نوجوان نے عصمت ریزی کی کوشش کی۔
بین الاقوامی خبر رساں ا دارے کی رپورٹ کے مطابق عصمت ریزی سے بچنے کی جدوجہد کے دوران لڑکی نے چلتی ٹرین سے چھلانگ لگادی۔
پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ 23 سالہ متاثرہ لڑکی کا تعلق اننت پور ضلع سے ہے اور وہ میڈچل میں ایک خانگی کمپنی میں ملازمت کرتی ہے۔ لڑکی اپنا موبائل فون ٹھیک کرانے کے لئے سکندر آباد گئی تھی بعد میں ایم ایم ٹی ایس ٹرین کے ذریعے میڈچل واپس جا رہی تھی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق متاثرہ لڑکی ابتداء میں خواتین کے ڈبے میں سوار ہوئی تھی، مگر خواتین جلدی دوسرے اسٹیشن پر اتر گئیں، جس کے بعد وہ ڈبے میں تنہا رہ گئی۔
25سالہ نوجوان نے موقع غنیمت جانتے ہوئے لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کی کوشش کی، خود کو بچانے کے لیے متاثرہ لڑکی چلتی ٹرین سے کود گئی اور کومپلی کے قریب ایک ریلوے پل کے نیچے گر کر شدید زخمی ہوگئی۔
مقامی افراد کی اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچی اور زخمی لڑکی کو فوری طور پر گاندھی اسپتال منتقل کیا۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے حملہ آور کی تلاش شروع کر دی ہے۔
اس سے قبل بھارت کے اترپردیش کے پریاگ راج (سابقہ الٰہ آباد) میں دو دن سے لاپتہ 21 سالہ طالبہ کی لاش ایک گاؤں کے قریب درخت سے لٹکی ملی ہے۔
مقتولہ بی اے فرسٹ ایئر کی طالبہ تھی۔ وہ 16 مارچ کی صبح مشتبہ حالات میں لاپتہ ہوگئی تھی، جس کو بہت تلاش کیا گیا مگر نہ ملی، 17 مارچ کو مقامی پولیس اسٹیشن میں گمشدگی کی رپورٹ درج کرادی گئی۔
رپورٹس کے مطابق 18 مارچ کو طالبہ کی لاش ایک درخت سے لٹکی ہوئی پائی گئی جسے اس کے دوپٹے سے لٹکایا گیا تھا۔
بچی کے گھر والوں نے اپنے گاؤں کے ایک نوجوان پر عصمت دری اور قتل کا الزام عائد کیا ہے، پولیس پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد مزید کارروائی کرنے کی بات کر رہی ہے۔
بھارت میں 11 سالہ لڑکی زیادتی کے بعد قتل
پولیس کے مطابق اس لڑکی کی گمشدگی کی رپورٹ ایک دن پہلے ہی درج کروائی گئی تھی۔ بعد ازاں گھر والوں سے لاش کی شناخت کروائی گئی۔ ان سے پوچھ گچھ کے بعد پتہ چلا کہ لڑکی بی اے فرسٹ ایئر میں پڑھتی تھی۔