چین سے تعلق رکھنے والی خاتون نے مرنے سے قبل بھاری دولت کو بچوں کے بجائے اپنے پالتو کتوں اور بلیوں میں تسیم کر کے دنیا کو حیران کر دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شنگھائی کی رہنے والی سیو نے مجموعی طور پر 2.8 ملین ڈالرز پالتو جانوروں میں بانٹنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ وہ اپنے بچوں سے سخت ناراض ہیں۔
سیو نے کچھ سال قبل دولت اور جائیداد بچوں میں تقسیم کرنے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن جب وہ بیمار پڑ گئیں تو اولاد نے دیکھ بھال نہیں کی جس کی وجہ سے انہیں اپنا فیصلہ بدلنا پڑا۔ اولاد نے بیمار والدہ سے رابطہ بھی منقطع کر دیا تھا۔
خاتون نے اپنے بیان میں کہا کہ جب میں بیمار تھی تب صرف کتے اور بلیاں میرے ساتھ رہے لہٰذا میرے مرنے کے بعد تمام دولت اور جائیداد پر ان کا حق ہے، پیسے کو ان کی دیکھ بھال کیلیے خرچ کیا جائے گا۔
اس کیلیے انہوں نے ایک مقامی کلینک کو دولت، جائیداد اور جانوروں کی دیکھ بھال کیلیے مقرر کیا ہے۔
بیجنگ میں ول رجسٹریشن سینٹر ہیڈ کوارٹر کے ایک عہدیدار چن کائی نے بتایا کہ اگرچہ سیو نے اپنی تمام دولت پالتو جانوروں کو دینے کا اعلان کیا ہے لیکن اس کی اجازت نہیں ہے۔
چن کائی نے کہا کہ سیو کو مشورہ ہے وہ کسی ایسے شخص کو مقرر کریں جس پر وہ اعتماد کرتی ہوں تاکہ وہ کلینک کی نگرانی کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ جانوروں کی مناسب دیکھ بھال کی جا رہی ہے۔
خاتون کے انوکھے فیصلے سے چینی میڈیا اور سوشل میڈیا پر صارفین بحث کر رہے ہیں۔ زیادہ تر سیو کے فیصلے کی حمایت کر رہے ہیں جبکہ بعض نے اعتراضات اٹھائے۔