یوکرین کی سیکیورٹی فورسز نے خاتون کو حراست میں لیا ہے جس پر روس کی مدد سے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے قتل کی منصوبہ بندی کا الزام ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوکرین کی سیکیورٹی فورسز نے ایک خاتون کو گرفتار کیا ہے جس پر روس کے ساتھ مل کر صدر ولادیمیر زیلنسکی کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام ہے اور خاتون کو جرم ثابت ہونے پر 12 سال کی سزا ہوسکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ملزمہ میکولائیو کے علاقے کے چھوٹے سے جنوبی قصبے اوچاکیو کی رہائشی ہے جو وہاں ایک فوجی اڈے پر ایک دکان میں بھی کام کر چکی ہے اور اس پر الزام ہے کہ اس نے مقامات کی تصویر کشی کی اور علاقے میں اپنے ذاتی رابطوں کے ذریعے معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی۔
اسٹیٹ سکیورٹی سروس حکام نے بتایا کہ خاتون کو اس وقت پکڑا جب اس نے روسی انٹیلی جنس سروسز کو انٹیلی جنس ڈیٹا پہنچانے کی کوشش کی اس سے قبل افسران اس کے روسی انسٹرکٹرز اور اس کے مشن کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے اس کی نگرانی کرتے رہے۔
سیکیورٹی حکام کے مطابق خاتون نے روس کی مدد سے صدر ولادیمیر زیلنسکی پر مبینہ حملے کی منصوبہ بندی میں مدد کی تھی جب وہ جون میں ڈیم میں شگاف کی وجہ سے سیلاب زدہ علاقے کا دورہ کر رہے تھے۔ اس نے جنوبی میکولائیو کے علاقے کے دورے سے قبل زیلنسکی کے سفر کے پروگرام کو جاننے کی کوشش کرنے کے لیے انٹیلی جنس جمع کر رہی تھی۔
سیکیورٹی حکام نے باورچی خانے میں نقاب پوش سکیورٹی اہلکاروں کے ہاتھوں گرفتار کی گئی خاتون کی دھندلی سی تصویر جاری کی گئی ہے۔ اس کے پاس موجود موبائل فون پر عسکری سرگرمیوں کے حوالے سے ٹیکسٹ پیغامات اور ہاتھ سے لکھی تحریری بھی ملی ہیں۔
واضح رہے کہ متعدد روس نواز یوکرینیوں پر اس سے قبل ماسکو کی فوج کی مدد کے لیے معلومات فراہم کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ صدر زیلنسکی بھی اپنے ایک انٹرویو میں کہہ چکے ہیں کہ ریاستی سلامتی کے محکمے کے سربراہ نے انہیں غداروں سے نمٹنے کے لیے کیے جانے والے آپریشنز کے بارے میں بریف کیا تھا۔