لاس انجیلس: تین امریکی خواتین نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک سعودی شہزادے نے تین روز تک انہیں بریورلی ہلز میں واقع مینشن میں حبسِ بیجا میں رکھا اور جنسی بدسلوکی کا نشانہ بنایا۔
خواتین جن کی پہچان مخفی رکھی گئی ہے انہوں نے لاس انجیلس کی عدالت میں مقدمہ دائر کیا ہے کہ 29 سالہ سعودی شہزادے مجید عبدالعزیز السعود نے انہیں ستمبرمیں بحیثیت ملازمہ اپنے گھر میں نوکری دی اور پھر زیادتی کا نشانہ بنایا۔
عدالت میں دائر کردہ درخواست میں خواتین کی جانب سے کہا گیا ہے کہ شہزادے نے انہیں دھمکیاں دیں اوررغیراخلاقی حرکات پر مجبورکیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب مذکورہ خواتین میں سے ایک نے اسے روکنے کی کوشش کی تو شہزادہ اس سے انتہائی بری طرح پیش آیا اور کہا کہ میں شہزادہ ہوں کوئی میرا کچھ نہیں کرسکتا۔
خواتین نے مقدمے میں شہزادہ مجید پر مشت زنی اور منشیات کے استعمال کا الزام بھی عائد کیا ہے۔
شہزادے کو گرفتار کیا گیا تاہم ثبوتوں کی عدم موجودگی کے باعث جنسی طور پر ہراساں کرنے کے جرم میں فردِ جرم عائد نہیں کی جاسکتی تاہم لاس انجیلس کے حکام کا خیال ہے کہ شہزادے پر بے ہودگی اور بدسلوکی کا جرم ثابت کیا جاسکتا ہے۔