خواتین کا نواں ٹی 20 ورلڈ کپ کا آج سے یو اے ای میں آغاز ہو رہا ہے ٹرافی جیتنے کی جنگ میں 18 دن جاری رہے گی 10 ٹیمیں میدانوں میں اتریں گی۔
انتظار کی گھڑیاں ختم ہوئیں اور نواں ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا آج سے یو اے ای میں انعقاد ہو رہا ہے۔ میچز دبئی اور شارجہ کے اسٹیڈیمز میں منعقد ہوں گے۔ ٹرافی جیتنے کی جنگ 18 دن جاری رہے گی اور 10 ٹیمیں سر دھڑ کی بازی لگائیں گی تاہم گزشتہ 8 میں سے 6 ٹائٹلز جیتنے والی آسٹریلین ٹیم اس بار بھی فیورٹ ہے۔
ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں آسٹریلیا، بھارت، انگلینڈ، جنوبی افریقہ، نیوزی لینڈ، ویسٹ انڈیز، پاکستان، سری لنکا، بنگلہ دیش اور بنگلہ دیش کی ٹیمیں شرکت کر رہی ہیں۔
آئی سی سی نے ان 10 ٹیموں کو دو گروپوں میں تقسیم کیا ہے۔
گروپ اے میں پاکستان اور اس کے روایتی حریف بھارت سمیت آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور سری لنکا کی ٹیمیں شامل ہیں جبکہ گروپ بی میں جنوبی افریقہ، انگلینڈ، ویسٹ انڈیز، بنگلا دیش اور اسکاٹ لینڈ کی ٹیمیں شامل ہیں۔
افتتاحی میچ میں بنگلہ دیش اور اسکاٹ لینڈ کی ٹیمیں شارجہ کے میدان میں ٹکرائیں گے جب کہ آج ہی دوسرے میچ میں پاکستان اور سری لنکا کا مقابلہ ہوگا۔
ایونٹ کا سب سے بڑا مقابلہ پاک بھارت ٹاکرا 6 اکتوبر کو دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔
ہر گروپ کی دو ٹاپ ٹیمیں سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کریں گے۔ دونوں سیمی فائنل بالترتیب 17 اور 18 اکتوبر کو کھیلے جائیں گے جب کہ فائنل 20 اکتوبر کو دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں ہوگا۔
ویمنز ورلڈ کپ 2024 پہلا آئی سی سی کا خواتین ایونٹ ہے جس میں انعامی رقم مینز ورلڈ کپ کے مساوی یعنی 2.3 ملین ڈالر رکھی گئی ہے۔
واضح رہے کہ آئی سی سی ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا آغاز 2009 میں ہوا اور اولین ٹرافی انگلینڈ نے اٹھائی جس کے بعد 2010، 2012 اور 2014 میں آسٹریلیا نے لگاتار تین بار میگا ایونٹ جیت کر ہیٹ ٹرک مکمل کی۔
2016 میں ویسٹ انڈیز نے آسٹریلیا کی مسلسل فتوحات کو بریک لگایا تاہم اس کے بعد سے 2018، 2020 اور 2023 کے ایونٹ میں آسٹریلیا نے پھر فاتح ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔