تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

وہ الفاظ جو بچوں کے سامنے کبھی نہیں بولنا چاہیں

بچوں کی تربیت کے حوالے سے والدین اکثر پریشان رہتے ہیں کیونکہ اُن کی خواہش ہوتی ہے کہ بہتر سے بہتر اور اچھی سے اچھی پرورش کریں۔

والدین یا بڑے بچوں کے سامنے جس انداز سے بھی بات کرتے وہ اُسے بہت جلدی اپنا لیتے ہیں اور پھر اُن کی شخصیت پر اس کا بہت برا اثر پڑتا ہے۔

تربیت یا پرورش کے دوران والدین بعض اوقات ایسی غلطی کررہے ہوتے ہیں جس کا انہیں بالکل بھی اندازہ نہیں ہوتا، جیسے چند الفاظ ایسے ہیں جو بچوں کے سامنے نہیں بولنا چاہیں کیونکہ ان کے اثرات بچوں کی شخصیت کو متاثر کرتے ہیں۔

آئیں ہم آپ کو بتاتے ہیں وہ الفاظ جو بچے کی شخصیت کو متاثر کرتے ہیں۔

تم پرنس / ہیرو ہو

ماہرین نفسیات کے مطابق وہ والدین جو اپنی اولاد کو پرنس ، ہیرو یا کسی بھی فرضی نام سے مخاطب کرتے ہیں وہ بچے صنفی امتیاز کا شکار ہوجاتے ہیں، ویسے اگر والدین بچوں کے پسندیدہ کارٹون کریکٹر کے ناموں سے انہیں مخاطب کریں تو اُن کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔

تم بے وقوف  ہو!

والدین کا غصہ فطری عمل ہے مگر اس دوران وہ بچوں کو ڈانٹتے وقت ایک لفظ ’بے وقوف‘ بولتے ہیں جو انہیں نہ صرف برا لگتا ہے بلکہ اس سے بچے کی حوصلہ افزائی کا سلسلہ بھی رک جاتا ہے۔

تم خراب ہو!

عام طور پر والدین بچے کو ڈانٹتے وقت یہ جملہ بول دیتے ہیں کہ تم تو ہو ہی خراب یا کسی کام کے نہیں ہو، یہ ایک ایسا لفظ جس سے اُن کی دل آزاری ہوتی ہے۔

Comments

- Advertisement -
عمیر دبیر
عمیر دبیر
محمد عمیر دبیر اے آر وائی نیوز میں بحیثیت سب ایڈیٹر اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں