کراچی: ایم کیو ایم پاکستان نے پولیس اور سادہ لباس اہلکاروں کی جانب سے کارکنان کے گھروں پر بلاجواز چھاپوں اور گرفتاریوں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کی کارروائیاں ہمارے حوصلے پست نہیں کرسکتیں۔
ایم کیو ایم کے عارضی مرکز پی آئی بی سے جاری اعلامیے میں رابطہ کمیٹی نے غیر قانونی چھاپوں اور گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ شب ایم کیو ایم ملیر ٹاؤن مولا رام کمپاؤنڈ میں غیر قانونی چھاپہ مار کر یونٹ 94 کے 4 کارکنان کو گرفتار کیا گیا۔
پڑھیں: ’’ ایم کیو ایم پاکستان رہنماؤں کے وارنٹ جاری ‘‘
متحدہ پاکستان اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ گرفتار کارکنان خرم، آصف میر، کمال اور افتخار کی رہائش گاہوں پر چھاپے مار کر انہیں گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا، رابطہ کمیٹی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کارکنان کی گرفتاریوں میں تیزی آگئی ہے اور مختلف علاقوں میں سادہ لباس اہلکار کارکنان کو غیر قانونی طور پر گرفتار کررہے ہیں۔
رابطہ کمیٹی نے گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کارکنان کو گرفتار کر کے ہمارے حوصلے پست نہیں کیے جاسکتے، ساتھ ہی ایم کیو ایم پاکستان نے وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ملیر سے گرفتار ہوکر لاپتہ ہونے والے کارکنان کو فوری طور پر بازیاب کروائیں اور محض سیاسی مخالفت کی بناء پر سادہ لباس اہلکاروں کی جانب سے شروع کی جانے والی گرفتاریوں کو بند کروائیں۔