منگل, مئی 13, 2025
اشتہار

عالمی بینک کا مطالبہ ، ماہانہ 50 ہزار سے کم آمدنی والوں کے لئے بڑی خبر

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : عالمی بینک نے پاکستان میں ٹیکس محاصل کوناکافی قرار دیتے ہوئے ماہانہ پچاس ہزار سے کم آمدنی والوں کو بھی ٹیکس نیٹ میں لانے کا مشورہ دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق عالمی بینک نے پاکستان میں مالی ضروریات پوری کرنے کیلئے ٹیکس محاصل کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں ٹیکس آمدن خطے میں سب سے کم ہے اور صوبے گنجائش سے بہت کم ٹیکس وصول کرتے ہیں۔

عالمی بینک کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ٹیکس محاصل جی ڈی پی کا 11.6 فیصد ہے جبکہ ترقی پزیر ملکوں کی ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح کم از کم 15 فیصد ہونی چاہئے، اصلاحات کی کئی کوششوں کے باوجود پاکستان میں ٹیکس محاصل کم ہیں۔

عالمی بینک نے بڑے اور اہم شعبوں سے ٹیکس وصولی بڑھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے لینڈ اورنرشپ ریکارڈ کو قومی شناختی کارڈ اور نیشنل ٹیکس نمبر سے لنک کرنے پر زور دیا۔

عالمی بینک نے پراپرٹی ٹیکس ریٹس میں مارکیٹ ویلیو کے مطابق اضافے کی سفارش کرتے ہوئے انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور کسٹمز ڈیوٹیز پر دی جانے والی چھوٹ ختم کرنے پر زور دیا۔

ورلڈ بینک مختلف اشیاپر 18 فیصد اسٹینڈرڈ جی ایس ٹی عائد کرنے کی سفارش کرتے ہوئے سالانہ 6 لاکھ روپے سے کم آمدن والے افراد کو بھی ٹیکس نیٹ میں لانے کا مشورہ دے دیا۔

زراعت، پراپرٹی، رئیل اسٹیٹ، ری ٹیل، سگریٹس سیکٹر سے اضافی ٹیکس وصولی پر زور دیتے ہوئے لگثرری اشیاپر ٹیکس بڑھانے، درآمدی اشیاپر ٹیکس چھوٹ کم کرنے کی تجویز دی۔

رپورٹ میں کہا کہ پاکستان کو ٹیکس چھوٹ کی مد میں بڑے پیمانے پر ریونیو کا نقصان ہو رہا ہے، پاکستان میں کارپوریٹ انکم ٹیکس کا نظام انتہائی پیچیدہ ہے، کئی کمپنیوں کو ترجیحی ٹیکس اسکیمز کی سہولت حاصل ہے،پاکستان کے مالی استحکام کا دارومدار ریونیو اصلاحات پر ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں