اسلام آباد: ورلڈبینک نے جنوبی ایشیا کی معاشی صورتحال کے حوالے سے رپورٹ جاری کردی جس میں بتایا گیا کہ ہے کہ حکومت پاکستان کے اقدامات کی وجہ سے تجارتی خسارے میں اگلے مالی سال سے کمی جبکہ معاشی اصلاحات کے ثمرات دو برس بعد آنا شروع ہوں گے۔
ورلڈ بینک کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ میں جنوبی ایشیا کے تمام ممالک کی گزشتہ چند برسوں کی معاشی صورتحال کا ذکر کیا گیا جس کی بنیاد پر ماہرین نے مستقبل کا تجزیہ کیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ حکومتی اخراجات میں کمی،شرح سودبڑھنےسےمقامی طلب میں کمی ہوئی اور رواں مالی کے دوران سال پاکستان کی شرح نمو3.4فیصد رہی جبکہ آئندہ سال 2.7فیصدرہےگی۔
مزید پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان کی ورلڈ بینک کو مختلف شعبوں میں شراکت داری کی پیش کش
ورلڈ بینک کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کی آئندہ مالی سال میں خدمات کےشعبےمیں ترقی کی رفتار4.4فیصدرہےگی جبکہ گزشتہ برس یہ 6.4فیصدتھی، اسی طرح زراعت اورصنعت کے شعبوں میں بھی ترقی کی رفتار سست رہنے کا اندیشہ ہے۔
ماہرین کے مطابق حکومتی اقدامات کی وجہ سےتجارتی خسارےمیں اگلےمالی سال سےکمی شرح نمو 4 فیصد ہوگی جبکہ معاشی اصلاحات کے ثمرات 2021 میں نظر آئیں گے، آئندہ برس ترسیلات زرمیں اضافےکےباعث کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہوگا۔
ورلڈ بینک نے تجویز دی ہے کہ پاکستان کو معاشی شرح نمو بڑھانے کے لیے سرمایہ کاری، پیدوار کی ضرورت ہے جس کے لیے حکومت کو ریگولیٹری ماحول کو بہتر بنانا ، کاروباری لاگت میں کمی اور ٹیکس اصلاحات کرنا ہوں گی۔