اشتہار

’’ورلڈکپ میں ٹیموں کو سوچنا پڑیگا ون ڈے کرکٹ ٹی ٹوئنٹی سے مختلف ہے!‘‘

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستان کے سابق کپتان مصباح الحق نے کہا ہے کہ ورلڈکپ میں سنسنی خیز میچز کم ہورہے ہیں کیوں کہ زیادہ تر ٹیمیں ون ڈے کرکٹ کو ٹی ٹوئنٹی کی طرح کھیل رہی ہیں۔

اے اسپورٹس کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کی ٹیم نے انگلینڈ کو شکست دی اور اس میچ میں ایک اسٹیج پر صاف پتا چل گیا تھا کہ کون سی ٹیم فاتح بننے جارہی ہے۔

انھوں نے کہا کہ پہلے دس، پندرہ اوور کے بعد ہی اندازہ ہوگیا تھا کہ انگلینڈ اس میچ سے باہر ہوگیا ہے۔ جنوبی افریقہ کا نیدرلینڈز کے ساتھ میچ بھی کچھ اوورز کے بعد ون سائیڈڈ ہوگیا تھا۔ ورلڈکپ میں ٹیموں کو سوچنا پڑے گا کہ ون ڈے کرکٹ ٹی ٹوئنٹی سے مختلف ہے۔

- Advertisement -

مصباح نے کہا کہ مجھے یہ لگتا ہے کہ ابھی تک دو ٹیمیں بھارت اور نیوزی لینڈ نے ون ڈے کرکٹ کو ون ڈے کرکٹ کی طرح کھیلا ہے اور اس کی بنیادی باتوں کا دھیان رکھا ہے۔

ان کا پورا ایک منصوبہ ہے کہ ہم نے پاور پلے ایسے کھیلنا ہے، درمیان کے اوورز میں اس طرح سے بیٹنگ کرنی ہے۔ پھر فنش کس طریقے سے کرنا ہے، یہاں تک کہ وہ جب دفاع کرنے بھی آتے ہیں تو انہیں پتا ہوتا ہے کہ بولنگ میں کیا کرنا ہے۔

باقی ٹیمیں ٹی ٹوئنٹی والے فلو میں کھیل رہی ہیں۔ جہاں ان کو دوبارہ سے منصوبندی کرنی ہوتی ہے تو پھر ان کے پاس کور نہیں ہوتا اور وہ سنبھل نہیں پاتے۔ اس وجہ سے مقابلوں میں اتنا بڑا فرق بن جاتا ہے کہ شروع میں ہی پتا چل جاتا ہے کہ کون سی ٹیم میچ جیت رہی ہے۔

اس حوالے سے ٹیموں کو سوچنا پڑے گا کہ کس طرح سے منصوبہ بندی کرنی ہے اور ون ڈے کرکٹ کو درمیانی اوورز میں کس سے منصوبہ بندی کے ساتھ کھیلنا ہے۔

شعیب ملک کا اس موقع پر کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ اور بھارت کی بنیادی چیزیں اس لیے کور ہیں کہ ان کے تھنک ٹینک کو یہ سمجھ ہے کہ ون ڈے کرکٹ کس طرح کھیلنی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں