باپ جو شجر سایہ دار، محبت کا پتوار، تپتی دوپہر میں زندگی کا بوجھ لادے اور اہلخانہ کی راحت کا سامان کرنے والے عظمت کے مینار کو سلام پیش کیے جانے کا حقدار ہے۔
پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج ” فادرز ڈے“ یعنی والد سے محبت کے اظہار کا عالمی دن منایا جارہا ہے جس کا مقصد بچے کیلئے والد کی محبت شفقت، تریبت میں ان کے کردار کو اجاگر کرنا ہے۔
اس سال فادرز ڈے 19 جون کو منایا جارہا ہے جبکہ اس دن زندگی میں والد کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے اس کے اثرات کو سراہا جاتا ہے تاہم بچوں کیلئے والد ہماری پہلی محبت اور ہمارے آئیڈیل ہوتے ہیں۔
اس موقع پر دنیا بھر کی برح پاکستان میں بھی بچے اپنے والد کو تحائف دے کر اپنی محبت کا اظہار کرتے ہیں۔ والد کے رشتے کا نہ توکوئی متبادل ہوسکتا ہے اورنہ کوئی اتنی سختیاں جھیل سکتا ہے۔
اسلام آباد کی معروف شاہراہ کنارے بیٹھا مزدوری کا منتظر محمد خان بھی اپنی 4 بیٹیوں کیلئے سایہ دارشجرہے جس کے چہرے سے زندگی کی طویل مسافت عیاں ہے۔
عمررسیدہ باپ مشکل حالات سے لڑنے کے بعد بھی کٹھن لمحات سے ہارا نہیں ایک تھیلا ہی باہمت باپ کا کل سامان سمیٹے ہے، محمد خان کا شکوہ ہے عمررسیدہ ہونے کے باعث اکثرکام آکربھی لوٹ جاتا ہے۔
محنت مزدوری کے انتظار میں شب و روز کاٹتا بوڑھا باپ ہرحال میں اپنی اولاد کی امیدوں کا مرکز رہنا چاہتا ہے۔ خیال رہے کہ فادرز ڈے پر والد کی ہماری زندگیوں کو بہتر اور آسان بنانے میں ان کی کوششوں کو تسلیم کیا جاتا ہے۔