واشنگٹن: ورلڈ کشمیر اوئیرنس فورم نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی طرف سے جاری وحشیانہ مظالم اور مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت کو یکطرفہ طور پر منسوخ کرنے کے 5 اگست کے فیصلے کو واپس لینے سے انکار کی شدید مذمت کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ورلڈ کشمیر اوئیرنس فورم نے مقبوضہ کشمیر کو جموں وکشمیر اور لداخ کے دو وفاقی علاقوں میں تقسیم کرنے اور نئی دلی سے بیوروکریسی کے ذریعے ان پر حکمرانی کے بھارتی حکومت کے مذموم اور غیر جمہوری فیصلے کو مسترد کردیا۔
ورلڈ کشمیر اوئیرنس فورم نے اپنے بیان میں کہا کہ فورم مقبوضہ کشمیر کے عوام کے شانہ بشانہ ہے جنہیں بھارتی انتظامیہ کی طرف سے مسلسل فوجی محاصرے ، لاک ڈاؤن ، مواصلاتی ذرائع کی معطلی ، بڑے پیمانے پر گرفتاریوں ، پرامن احتجاج کے حق پر قدغن کا سامنا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فورم نے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت اور کشمیر کے تینوں علاقوں کی انتظامی وحدت کو فوری بحال کرنے اور تمام کالے قوانین کو منسوخ کرنے اور کشمیریوں کو اپنا عالمی سطح پر تسلیم شدہ حق خودارادیت استعمال کرنے کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے پر زوردیا۔
واضح رہے کہ مقبوضہ وادی میں بھارتی لاک ڈاؤن کو آج تین ماہ ہوگئے، کشمیری روز مرہ کی ضروری اشیاء خریدنے سے قاصر ہیں، دودھ بچوں کی خوراک، ادویات سب ختم ہوچکا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیری رہنماؤں، نوجوانوں سمیت بچے بھی جیلوں میں قید ہیں، تین ماہ سے کشمیریوں کو نماز جمعہ مساجد میں ادا کرنے نہیں دی جا رہی۔