اتوار, دسمبر 22, 2024
اشتہار

سگریٹ نوشی پر صحت کو ترجیح دیں

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج انسداد تمباکو نوشی کا عالمی دن (نو ٹوبیکو ڈے) منایا جارہا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق تمباکو نوشی ہر سال دنیا بھر میں 70 لاکھ افراد کی موت کی وجہ بن رہی ہے۔

رواں برس اس دن کا مرکزی خیال ’تمباکو نوشی اور امراض قلب‘ ہے۔

عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ امراض قلب دنیا بھر میں اموات کی سب سے بڑی وجہ ہیں اور تمباکو نوشی امراض قلب کے خطرے میں کئی گنا اضافہ کردیتا ہے۔

- Advertisement -

ماہرین کا کہنا ہے کہ تمباکو نوشی کے باعث ہر سال ہلاک ہونے والے 70 لاکھ افراد میں سے تقریباً 9 لاکھ کے قریب افراد ایسے ہیں جو خود تمباکو نوشی نہیں کرتے۔

ایسے افراد دوسروں کی تمباکو نوشی سے پیدا ہونے دھوئیں کے باعث مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوجاتے ہیں جو بعد ازاں جان لیوا ثابت ہوتی ہیں۔

مزید پڑھیں: افطار کے بعد سگریٹ نوشی سے اچانک موت کا خطرہ

عالمی ادارہ صحت کے مطابق تمباکو نوشی صرف صحت کے لیے ہی مضر نہیں، بلکہ اس کی پیداوار، اسے بنانے کا عمل اور اس کا استعمال ماحولیاتی آلودگی کا سبب بھی بن رہا ہے۔

ادارے کے مطابق تمباکو نوشی ہر شعبہ زندگی کو منفی طور پر متاثر کرتی ہے اور یہ غربت میں اضافے، جسمانی و دماغی کارکردگی میں کمی، صحت میں خرابی اور کسی جگہ کی فضائی آلودگی میں اضافے کا سبب بنتی ہے۔


سگریٹ نوشی پاگل پن کی وجہ

سنہ 2015 میں سگریٹ نوشی سے متعلق ایک تحقیق کے انوکھے نتائج نے سائنس دانوں کو حیران کردیا۔

تحقیق کے مطابق کسی شخص میں پاگل پن کی شروعات میں سگریٹ نوشی ایک اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔

اس تحقیق کے لیے 15 ہزار تمباکو نوش اور 2 لاکھ 73 ہزار غیر تمباکو نوش افراد کا تجزیہ کیا گیا اور یہ جاننے کی کوشش کی گئی کہ ان دونوں گروپوں میں سے کون سے گروپ میں شیزو فرینیا یا پاگل پن میں مبتلا ہونے کے زیادہ امکانات ہیں۔

مکمل اور جامع تجزیے کے بعد سائنسدان اس نتیجہ پر پہنچے کہ تمباکو نوش افراد دراصل نان اسموکرز کے مقابلے میں التباسات، اوہام، وسوسوں اور غیر حقیقی خیالی تجربات کا زیادہ شکار ہو سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: سگریٹ نوشی جسم کو کیسے تباہ کرتی ہے

گویا تمباکو نوشی شیزو فرینیا کی ان بنیادی علامات میں اضافے کا باعث بن سکتی ہیں۔

ماہرین کے مطابق اس مفروضے کی مکمل سائنسی صداقت کے لیے مزید ریسرچ کی ضرورت ہے، تاہم ان کی تحقیق کے ابتدائی نتائج کے مطابق سگریٹ نوش افراد سائیکوسس نامی مرض کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

اس مرض کا شکار افراد میں خیالی و غیر حقیقی تصورات و خیالات غلبہ پا لیتے ہیں اور مریض کا حقیقی دنیا سے رابطہ بالکل کٹ جاتا ہے۔

کنگز کالج لندن کے انسٹی ٹیوٹ آف سائیکیٹری سے وابستہ نفسیاتی امراض کے ماہر جیمزمیکابے نے خبردار کیا کہ تمباکو نوشی کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے کیونکہ ممکنہ طور پر تمباکو نوشوں میں سائیکوسس کا شکار ہونے کے زیادہ امکانات ہیں۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں