اسکواش کی دنیا کے نمبر ون کھلاڑی علی فراغ نے کہا ہے کہ دنیا فلسطین کے بارے میں بھی اسی طرح بات کرے جسطرح یوکرین کے بارے میں کررہی ہے۔
مغربی میڈیا کا دنیا کے بارے کے دہرا معیار ہے کہیں اسے مظالم نظر آتے تو کہیں انسانیت سوز مظالم پر ایسے صرف نظر کرتا ہے کہ جیسے کچھ ہوا ہی نہ ہو۔ اسکواش کے نمبر ون کھلاڑی علی فراغ نے مغربی میڈیا کے اسی دہرے معیار پر آواز اٹھاتے ہوئے دنیا کو آئینہ دکھا دیا ہے۔
مصر سے تعلق رکھنے والے اسکواش کھلاڑی علی فراغ نے آپٹاسیا چیمپیئن شپ جیتنے کے بعد اپنی تقریر میں روس کے یوکرین حملے کے بعد مغرب کی میڈیا کوریج کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ مغربی میڈیا دنیا میں ہر جگہ ہونے والے مظالم کا احاطہ نہیں کرتا۔
مغربی میڈیا پر تنقید کرتے ہوئے علی فراغ نے واضح کہا کہ فلسطین میں اسرائیلی بربریت کا تذکرہ خبروں میں نمایاں طور پر نہیں آتا کیونکہ یہ مغرب کے میڈیا کے بیانیے سے مطابقت نہیں رکھتا۔
علی فراغ نے فلسطین پر اسرائیل کے مظالم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میرا مطلب ہے کہ فلسطینی گزشتہ 74 برسوں سے ظلم کا شکار ہیں اور جنگ جیسے ماحول سے گزر رہے ہیں لیکن مغربی میڈیا اس حوالے سے کوئی بات نہیں کرتا۔
کھلاڑی نے کہا کہ اب ہمیں یوکرین کے بارے میں بات کرنے کی اجازت دی گئی ہے تو اب ہم فلسطینیوں کے بارے میں بھی بات کرسکتے ہیں۔
“We’ve never been allowed to speak about politics in sports, but all of a sudden now it’s allowed… if we can talk about Ukraine, we can talk about Palestine.”
World No.1 Squash player @AliFarag calling out double standards on Ukraine coverage. Bravo👏🏼 pic.twitter.com/9AioTBEVBq
— Fatima Said (@fatimazsaid) March 12, 2022
مصری کھلاڑی علی فراغ نے لوگوں سے اپیل کی کہ فلسطین کے بارے میں بھی اسی طرح بات کی جائے جس طرح وہ یوکرین کے بارے میں کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کبھی بھی سیاست اور کھیلوں کے بارے میں بات کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی، لیکن اب اچانک اس کی اجازت دی گئی ایسا کیوں؟ مجھے امید ہے کہ لوگ دنیا میں ہرجگہ ہونے والے ظلم کو دیکھیں گے۔
واضح رہے کہ یہ پہلی بار نہیں کہ مغربی میڈیا کے دہرے رویے پر بات کی گئی ہو، یوکرین پر حملے کی مغربی میڈیا کوریج کو پہلے بھی تنقید کا نشانہ بنایا جاچکا ہے۔