تازہ ترین

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

پاکستان کے وہ 5 خوبصورت مقامات جہاں زندگی میں ایک بار ضرور جانا چاہیئے

پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج سیاحت کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ کرونا وائرس کی وجہ سے سفری پابندیوں کے باعث سال 2020 اور 2021 کے دوران پاکستان کی مقامی سیاحت میں بے حد اضافہ ہوا۔

سیاحت کا عالمی دن ورلڈ ٹورازم آرگنائزیشن کی ایگزیکٹو کونسل کی سفارشات پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں قرارداد کی منظوری کے بعد سے 1970 سے ہر سال 27 ستمبر کو منایا جاتا ہے۔

اس دن کو منانے کا مقصد سیاحت کے فروغ، نئے سیاحتی مقامات کی تلاش، آثار قدیمہ کو محفوظ بنانے، سیاحوں کے لیے زیادہ سے زیادہ اور جدید سہولیات پیدا کرنے، سیاحوں کے تحفظ ، نئے سیاحتی مقامات تک آسان رسائی سمیت دیگر متعلقہ امور کو فروغ دینا ہے۔

پاکستان کا شمار اپنے جغرافیائی محل وقوع کے لحاظ سے دنیا کے ان خوش قسمت ممالک میں ہوتا ہے جہاں ایک جانب بلند و بالا پہاڑ ہیں تو دوسری جانب وسیع وعریض زرخیز میدان بھی موجود ہیں۔

دنیا کے بیشتر ممالک میں ایک بھی دریا نہیں بہتا جبکہ پاکستان کی سرزمین پر 17 بڑے دریا بہتے ہیں، یہاں سبزہ زار بھی ہیں اور ریگ زار بھی۔

پاکستان میں مقبول ترین سیاحتی مقامات سوات، ہنزہ، ناران، کاغان اور مری وغیرہ سمجھے جاتے ہیں۔ تاہم آج ہم آپ کو ان مقامات کے علاوہ 5 نہایت خوبصورت مقامات کے بارے میں بتانے جارہے ہیں جہاں آپ کو زندگی میں کم از کم ایک بار ضرور سفر کرنا چاہیئے۔

چندا ویلی

چندا ویلی اسکردو سے قریب ایک وادی ہے جہاں قدرت نے حسن کے تمام جلوے بکھیر رکھے ہیں۔ سطح سمندر سے 10 ہزار فٹ بلند یہ ہری بھری وادی ایک غیر معروف سیاحتی مقام ہے چنانچہ شہروں کی بھیڑ بھاڑ سے دور یہاں زندگی کا حسین ترین وقت گزارا جاسکتا ہے۔

وادی نلتر

نلتر گلگت سے 40 کلو میٹر کی مسافت پر واقع ہے، یہ وادی اپنی رنگین جھیلوں کی وجہ سے مشہور ہے۔ خزاں میں جب درختوں سے سنہری پتے جھڑتے ہیں تو یہ وادی جنت کا ٹکڑا معلوم ہونے لگتی ہے۔

راما میڈو

گلگت بلتستان کے ضلع استور سے 11 کلو میٹر دور واقع راما میڈو شمال کے خوبصورت ترین دیہات میں سے ایک قرار دیا جاسکتا ہے۔

کھلا سرسبز میدان، میدان میں نالیوں کی صورت میں بہتا ٹھنڈا برف دودھیا پانی، پانی کے کناروں پر میدان میں جا بجا گائیں اور بھیڑیں، ارد گرد چیڑ کے لمبے سرسبز درخت، عقب میں پہاڑی ڈھلوان پر چیڑ کا جنگل، اس کے اوپر چونگڑا کی برف پوش چوٹی، چوٹی کے ساتھ نانگا پربت کی جنوبی دیوار اور نیلے آسمان پر پہاڑ کی چوٹیوں کو چھوتے بادلوں کا سحر انگیز منظر راما میڈو میں ہی مل سکتا ہے۔

وادی نیلم

وادی نیلم آزاد کشمیر کی ایک خوبصورت وادی ہے۔ یہ مظفر آباد کے شمال اور شمال مشرق میں دریائے نیلم کے دونوں اطراف واقع ہے۔ یہ وادی 144 کلو میٹر طویل ہے جو بلند و بالا پہاڑوں، گھنے جنگلات اور خوبصورت باغات پر مشتمل ہے۔

ٹیکسلا

صوبہ پنجاب کے شہر راولپنڈی میں واقع ٹیکسلا کے کھنڈرات تاریخی اہمیت رکھتے ہیں، یہ مقام گندھارا دور میں بدھ مت اور ہندو مت کا مرکز سمجھا جاتا تھا۔

یہاں گوتھک طرز کا ایک عجائب گھر ہے، جس میں پانچویں صدی قبل مسیح کے گندھارا آرٹ کے نمونے، 10 ہزار سکے، زیورات، ظروف اور دیگر نوادرات رکھے ہیں۔

Comments

- Advertisement -