ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن کے بعد ورلڈ کوائن نامی نئی کرپٹو کرنسی متعارف کرادی گئی، ورلڈ کوائن کریپٹو کرنسی پروجیکٹ جسے اوپن اے آئی کے سی ای او سیم آلٹ مین نے متعارف کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ پروجیکٹ کی بنیادی پیشکش اس کی ورلڈ آئی ڈی ہے، یہ ایک ایسا اکاؤنٹ ہے جو صرف حقیقی انسان ہی حاصل کرسکتے ہیں۔
ورلڈ آئی ڈی حاصل کرنے کے لیے خریدار ورلڈ کوائن کے ‘اورب’ کا استعمال کرتے ہوئے ذاتی طور پر آئیرس اسکین کرنے کے لیے سائن اپ کرتا ہے جو کہ چاندی کی گیند جو تقریباً باؤلنگ بال کے سائز کی ہوتی ہے۔
ایک بار جب ‘اورب’ کا آئیرس اسکین اس بات کی تصدیق کردیتا ہے کہ خریدار ایک حقیقی انسان ہے تو یہ اس کیلئے ایک ورلڈ آئی ڈی بنادی جاتی ہے۔
ورلڈ کوائن پروجیکٹ کے 2 ملین صارفین ہیں اور پیر کو اس کے آغاز کے ساتھ ہی ورلڈ کوائن کے 20 ممالک کے 35 شہروں میں "اوربنگ” آپریشنز اپنا کام کررہے ہیں، وہ لوگ جو کچھ ممالک میں سائن اپ کریں گے انہیں ورلڈ کوائن کا کرپٹو کرنسی ٹوکن ڈبلیو ایل ڈی ملے گا۔
پروجیکٹ کے شریک بانی الیکس بلانیا نے رائٹرز کو بتایا کہ ورلڈ آئی ڈیز کا کرپٹو کرنسی پہلو اہمیت کا حامل ہے کیونکہ کرپٹو کرنسی بلاک چینز ورلڈ آئی ڈیز کو انتہائی راز داری سے محفوظ کرسکتی ہے اور کسی ایک ادارے کے ذریعے اسے کنٹرول یا بند نہیں کیا جاسکتا۔
پروجیکٹ ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ چیٹ جی پی ٹی جیسے تخلیقی اے آئی چیٹ بوٹس کے دور میں ورلڈ آئی ڈیز ضروری ہیں، حقیقی لوگوں اور اے آئی بوٹس کے درمیان فرق بتانے کے لیے عالمی آئی ڈیز کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔
اوپن اے آئی کے سی ای او سیم آلٹ مین نے رائٹرز کو بتایا کہ ورلڈ کوائن بھی اس بات سے نمٹنے میں مدد کرسکتا ہے کہ آرٹیفیشل انٹیلی جینس (اے آئی) کے ذریعے معیشت کو کس طرح تبدیل کیا جائے گا جس کے مثبت معاشی اثرات مرتب ہوں گے۔