سائنس دانوں نے ایمازون جنگل سے سانپ کی نئی قسم دریافت کر لی جو 26 فٹ لمبا اور کسی گاڑی کے ٹائر جتنا موٹا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سانپ کی نئی قسم ٹی وی وائلڈ لائف میزبان پروفیسر فریک وونک کی جانب سے نیشنل جیوگرافک مہم کے دوران دریافت کی گئی۔
سائنس دانوں کا ماننا ہے کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا اور وزنی سانپ ہے۔ اس کی لمبائی 26 فٹ اور وزن 440 کلو گرام ہے جبکہ اس کا اگلا حصہ انسانی سر کے برار ہے۔
View this post on Instagram
پروفیسر فریک وونک نے ول اسمیتھ کے ساتھ نیشنل جیوگرافک ڈزنی پلس سیریز کی شوٹنگ کے دوران سانپ کو دیکھا۔ سائنس دانوں اس کا نام ’Eunectes akayima‘ رکھا ہے۔
فریک وونک کی جانب سے انسٹاگرام پر ویڈیو پوسٹ کی گئی جس میں انہیں سمندر کے اندر سانپ کے ساتھ بلا خوف و خطر تیرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کیپشن میں لکھا کہ میں نے اب تک جو سب سے بڑا سانپ دیکھا وہ اس ویڈیو میں موجود ہے، یہ کسی گاڑی کے ٹائر جتنا موٹا، آٹھ میٹر سے زیادہ لمبا اور 200 کلو سے زیادہ بھاری ہے، اس کا سر میرے سر جتنا بڑا ہے۔
اس طرح کے سانپ اکثر اپنے شکار سے زیادہ تیزی سے حرکت کرتے ہیں اور اپنے مضبوط جسم کا استعمال کرتے ہوئے دم گھٹنے اور انہیں پوری طرح نگل لیتے ہیں۔