تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

یو اے ای میں مہلک سانپوں کا راج

دبئی: متحدہ عرب امارات کے شہریوں کی جانب سے رہائشی علاقوں میں سانپ نکل آنے کی شکایات میں اضافہ ہونے لگا،  حال ہی میں پکڑا جانے والا سانپ دنیا کے مہلک ترین سانپوں میں سے ایک تھا۔

تفصیلات کے مطابق یو اے ای میں رہائشی علاقوں میں سانپ نکلنے کے کئی واقعات پیش آچکے ہیں جن میں سے ایک حال ہی میں منی ٰ العرب میں رہائش پذیر یورپی نژاد شہری کے ساتھ  پیش آیا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ یورپی شہری کے گھر میں برآمد ہونے والے سانپ کی لمبائی 15 سینٹی میٹر تھی اور وہ مہلک نسل کا وائپر سانپ تھا جس کے ڈسنے سے انسان کی موت واقع ہونے کے امکانات کئی گنا ہوتے ہیں۔

خوش قسمتی سے یورپی شہری کا ایک ایسا دوست اس وقت گھر میں موجود تھا جوکہ سانپوں کو پکڑنے کا طریقہ جانتا تھا اورا سی کی مدد سے سانپ کو پکڑ کر باہر پھینکا گیااور پھر متعلقہ حکام کو  واقعے کی رپورٹ کی گئی۔

آر اے سی اینیمل ویلفیئر سنٹر نے شہریوں کو سانپوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے بارے میں وارننگ جاری کرتے ہوئے  موقع پر ایک خصوصی ٹیم بھیجی جس نے سانپ کو پکڑ کر وہاں سے منتقل کیا۔

سینٹر کے میڈیکل مینیجر ڈاکٹر چنجرائی کا کہنا تھا کہ مذکورہ بالا سانپ آری نما چھلکوں والا وائپر نسل کا سانپ ہے جس کا شمار دنیا کے زہریلے ترین حشرات میں ہوتا ہے ۔ یہ اس خطے کے علاوہ پاکستان اور افریقا کے کچھ علاقوں میں پایا جاتا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ یہ سانپ راتوں میں زیادہ مستعد ہوجاتے ہیں اور حملہ کرتے وقت سرسراہٹ کی آواز پیدا کرتے ہیں ، اگر سانپ ایسی آواز نکال رہا ہے تو ایسی صورتحال میں اس دور ہو کر اپنا بچاؤ کرنا ہی بہتر ہے۔ اس کے کاٹنے سے خون کے خلیات تباہ ہونے لگتے ہیں اور گوشت گلنا شروع ہوجاتا ہے۔ ایسے میں خون کا بہاؤ روکنا بھی انتہائی مشکل ثابت ہوتا ہے۔

 کچھ عرصہ قبل ایک نزدیکی علاقے  کے ایک اسکول سے بھی ایک بڑا سانپ پکڑ کر ہلاک کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ بھی شہریوں کی جانب سے ایسی شکایات درج کرائی جاتی رہتی ہیں۔

سول ڈیفنس اتھارٹی نے عوام سے اپیل کی ہے وہ اپنے دروازے ہمہ وقت بند رکھیں اور گھروں میں موجود ایسے سوراخ بھی بند کریں جہاں سے کوئی چھوٹا سانپ بھی اندر داخل ہوسکتا ہو۔ بتایا گیا ہے کہ عموماً سانپ نقصان پہنچانے کے بجائے سائے اور معتدل درجہ حرارت کی تلاش میں گھروں میں داخل ہوتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -