اتوار, نومبر 17, 2024
اشتہار

غزہ جنگ سے متعلق توہین آمیز اشتہار پر نامور فیشن برینڈ کا دنیا بھر میں بائیکاٹ جاری

اشتہار

حیرت انگیز

غزہ جنگ کے بارے میں توہین آمیز اشتہار اور نسل کشی کا مذاق اڑانے پر امریکا سمیت دنیا بھر میں نامور فیشن برانڈ کا بائیکاٹ کرتے ہوئے کپڑے کمپنی کے سامنے پھینک دیے۔

معروف فیشن برینڈ کی جانب سے غزہ جنگ سے متعلق توہین آمیز اشتہار اور نسل کشی کا مذاق اڑانے والی تشہیری مہم پر امریکا سمیت دنیا بھر میں طوفان امڈ آیا اور لوگوں نے مذکورہ برانڈ کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اسٹوز کے سامنے اسی برانڈ کے کپڑوں پھینک کر ڈھیر لگا دیا۔

نیویارک میں شہری احتجاجاً خریدے ہوئے کپڑے اسٹور کے باہر پھینک کر چلے گئے جس کی ویڈیو اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہیں۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کتنی بڑی تعداد میں لوگوں نے زارا برانڈ کے آؤٹ لیٹ کے سامنے تمام کپڑے پھینک دیے۔

- Advertisement -

بین الاقوامی گارمنٹس برانڈ “زارا” نے اپنی مصنوعات کی تشہیر کے لیے غزہ میں اسرائیلی حملے کے بعد درپیش تباہی کے مناظر کی عکاسی کی، جس میں کفن میں ملبوس میت کو اشتہاری مجسمے کے ہاتھ میں رکھا گیا۔ زارا کے اس اشتہار میں سفید کپڑے میں ملبوس میت مسلمانوں کی طرف سے مردے کو دیے جانے والے کفن کی طرف اشارہ تھا۔

ان مناظر کو دیکھنے کے بعد صارفین نے شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے برانڈ کا بائیکاٹ کر دیا۔ بائیکاٹ مہم کے بعد انٹرنیشنل فیشن برانڈ ’زارا‘ نے فلسطینیوں کے خلاف فوٹو شوٹ پر معذرت کی اور سوشل میڈیا سے اشتہار کو ڈیلیٹ کر دیا۔

اس کے ساتھ ہی سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں فیشن لیبل کی طرف سے وضاحت کی گئی کہ نیا کلیکشن جولائی میں بنا تھا اور اس کا فوٹو شوٹ ستمبر میں کیا گیا۔ فیشن لیبل کے مطابق ان کی نئی تشہیری مہم کی تصاویر سے کچھ لوگوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں جس کی وجہ سے وہ تصاویر ہٹا دی گئی ہیں۔

واضح رہے فیشن برانڈ ‘زارا’ (zara) کی نئی تشہیری مہم میں حساس نوعیت کا فوٹو شوٹ کیا گیا، اس شوٹ میں معصوم فلسطینیوں کا مذاق اڑایا گیا، فوٹو شوٹ میں ماڈل نے سفید کپڑے میں لپٹی ہوئی لاش کا مجسمہ اپنے کندھے پر اُٹھایا ہوا تھا۔

فوٹو شوٹ میں ملبے کا ڈھیر اور گمشدہ اعضاء کے مجسمے بھی دکھائے گئے، فیشن برانڈ کا تشہیری فوٹو شوٹ دیکھ کر سوشل میڈیا صارفین نے شدید برہمی کا اظہار کیا اور برانڈ کے بائیکاٹ کی مہم چلائی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں