غزہ جنگ کے بارے میں توہین آمیز اشتہار اور نسل کشی کا مذاق اڑانے پر امریکا سمیت دنیا بھر میں نامور فیشن برانڈ کا بائیکاٹ کرتے ہوئے کپڑے کمپنی کے سامنے پھینک دیے۔
معروف فیشن برینڈ کی جانب سے غزہ جنگ سے متعلق توہین آمیز اشتہار اور نسل کشی کا مذاق اڑانے والی تشہیری مہم پر امریکا سمیت دنیا بھر میں طوفان امڈ آیا اور لوگوں نے مذکورہ برانڈ کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اسٹوز کے سامنے اسی برانڈ کے کپڑوں پھینک کر ڈھیر لگا دیا۔
نیویارک میں شہری احتجاجاً خریدے ہوئے کپڑے اسٹور کے باہر پھینک کر چلے گئے جس کی ویڈیو اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہیں۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کتنی بڑی تعداد میں لوگوں نے زارا برانڈ کے آؤٹ لیٹ کے سامنے تمام کپڑے پھینک دیے۔
بین الاقوامی گارمنٹس برانڈ “زارا” نے اپنی مصنوعات کی تشہیر کے لیے غزہ میں اسرائیلی حملے کے بعد درپیش تباہی کے مناظر کی عکاسی کی، جس میں کفن میں ملبوس میت کو اشتہاری مجسمے کے ہاتھ میں رکھا گیا۔ زارا کے اس اشتہار میں سفید کپڑے میں ملبوس میت مسلمانوں کی طرف سے مردے کو دیے جانے والے کفن کی طرف اشارہ تھا۔
۔ ‘ZARA’ کی جانب سے غزہ جنگ کے بارے میں توہین آمیز اشتہار دینے کے بعد امریکی عوام نے ‘ZARA’ برانڈ کے تمام کپڑے کمپنی کے سامنے پھینک دیے.
غزہ میں ہونے والی نسل کشی کا مذاق اڑانے والی اپنی اشتہاری تصاویر کی وجہ سے کپڑوں کے برانڈ ‘ZARA’ کا دنیا کے کئی ممالک میں بائیکاٹ کیا جا رہا… pic.twitter.com/Y3eN2lXTxW
— RTEUrdu (@RTEUrdu) December 13, 2023
ان مناظر کو دیکھنے کے بعد صارفین نے شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے برانڈ کا بائیکاٹ کر دیا۔ بائیکاٹ مہم کے بعد انٹرنیشنل فیشن برانڈ ’زارا‘ نے فلسطینیوں کے خلاف فوٹو شوٹ پر معذرت کی اور سوشل میڈیا سے اشتہار کو ڈیلیٹ کر دیا۔
اس کے ساتھ ہی سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں فیشن لیبل کی طرف سے وضاحت کی گئی کہ نیا کلیکشن جولائی میں بنا تھا اور اس کا فوٹو شوٹ ستمبر میں کیا گیا۔ فیشن لیبل کے مطابق ان کی نئی تشہیری مہم کی تصاویر سے کچھ لوگوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں جس کی وجہ سے وہ تصاویر ہٹا دی گئی ہیں۔
واضح رہے فیشن برانڈ ‘زارا’ (zara) کی نئی تشہیری مہم میں حساس نوعیت کا فوٹو شوٹ کیا گیا، اس شوٹ میں معصوم فلسطینیوں کا مذاق اڑایا گیا، فوٹو شوٹ میں ماڈل نے سفید کپڑے میں لپٹی ہوئی لاش کا مجسمہ اپنے کندھے پر اُٹھایا ہوا تھا۔
فوٹو شوٹ میں ملبے کا ڈھیر اور گمشدہ اعضاء کے مجسمے بھی دکھائے گئے، فیشن برانڈ کا تشہیری فوٹو شوٹ دیکھ کر سوشل میڈیا صارفین نے شدید برہمی کا اظہار کیا اور برانڈ کے بائیکاٹ کی مہم چلائی۔