منگل, مئی 20, 2025
اشتہار

جانور اپنے زخموں کا علاج کیسے کرتے ہیں؟ حیرت انگیز مشاہدہ

اشتہار

حیرت انگیز

جنگلوں میں پائی جانے والے بہت سے جانور کو کسی درندے کے حملے یا دیگر وجوہات کی بنا پر زخمی ہوجاتے ہیں قدرت نے ان کیلیے بھی علاج کا انتظام کر رکھا ہے لیکن یہ جانور اپنے زخموں کا علاج کیسے کرتے ہیں۔

اس حوالے سے ایک رپورٹ کے مطابق جب کوئی جنگلی جانور زخمی ہوجاتا ہے تو وہ وہ اپنا ٹھکانہ تبدیل کرکے کسی پرسآکون جگہ پر چلا جاتا ہے اور دوا کے طور پر مختلف اقسام کی جڑی بوٹیاں کھاتا ہے۔

حالیہ سائنسی مشاہدات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ بعض بندر زخمی ہونے پر مخصوص پودوں کا استعمال کرتے ہیں جن میں ایسے طبی فوائد ہوتے ہیں جو ان کے زخموں کے علاج میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

حالیہ سائنسی مشاہدات سے معلوم ہوا ہے کہ بعض بندر زخمی ہونے پر مخصوص پودوں کا استعمال کرتے ہیں جن میں ایسے طبی فوائد ہوتے ہیں جو ان کے زخموں کے علاج میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

انڈونیشیا کے گنونگ لیوسر نیشنل پارک میں ایک نر اورنگوٹان کو چہرے پر زخم آیا، تقریباً تین دن بعد اسے ایک طبی پودے فائبوریا ٹنکٹوریا کے پتے چباتے ہوئے دیکھا گیا۔

اس بندر نے چبائے ہوئے پودے کا رس اپنے زخم پر لگایا اور پھر چبائے ہوئے پتے زخم پر رکھ دیے۔ یہ عمل اس نے تقریباً سات منٹ تک جاری رکھا، چار دن کے اندر اس کا زخم ٹھیک ہوگیا اور صرف ایک ہلکا سا نشان باقی رہا۔

اس کے علاوہ پہاڑی چوہے زخمی ہوجائیں تو اپنے زخموں کو جراثیم اور دھول سے بچانے کے لیے ان پر درخت کا گوندھ لگا لیتے ہیں، اسی طرح ریچھ بھی اپنے زخموں کو صاف کرنے کے بعد انہیں گوند یا صاف مٹی سے چھپا لیتا ہے اور پانی سے بھی بچائے رکھتا ہے۔

مشاہدے میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ ہُدہُد اپنی ٹوٹی ہوئی ہڈی پر گیلی مٹی یا درختوں کی باریک جڑوں کا پلستر سا باندھ لیتا ہے اور چند جڑی بوٹیاں کھاتا ہے جس کے کچھ دن بعد ہی وہ بالکل ٹھیک ہوجاتا ہے۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ حیوانوں کی ان حفاظتی تدابیر کا مشاہدہ کرتے ہوئے یہ حقیقت سامنے آئی ہے کہ وہ ان پودوں اور جڑی بوٹیوں کا علم رکھتے ہیں جو مختلف بیماریوں میں فائدہ دیتی ہیں۔

یہ نکتہ اس بات کا ثبوت فراہم کرتا ہے کہ پرانے زمانے میں انسان نے علم طب کی ابتدائی باتیں جانوروں ہی سے سیکھی ہوں گی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں