تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

’ڈبلیو ٹی او‘ نے تجارت کو فروغ دینے کے لیے عالمی معاہدہ نافذ العمل کر دیا

نیویارک : عالمی تجارتی تنظیم ’ڈبلیو ٹی او‘نے تجارت کو فروغ دینے کے لیے عالمی معاہدہ نافذ العمل کر دیا۔

ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن نے ٹریڈ فیسیلیٹیشن ایگریمنٹ نافذ العمل کر دیا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بر ملا مخالفت کے باوجود معاہدے میں امریکہ سمیت ایک سو چونسٹھ ممالک شامل ہیں۔

اس معاہدے کے تحت تجارت کے طریقۂ کار کوسادہ بنایا گیا ہے، جس میں غریب ممالک کو اپنا سامان فروخت کرنے میں آسانی ہوگی۔

ڈبلیو ٹی او کے مطابق معاہدے سے اشیاء کی برآمدات میں لگنے والے وقت میں دو دن جبکہ درآمدات کے وقت میں ڈیڑھ دن کی کمی آئے گی اور اس سے عالمی تجارت میں سالانہ 1 ٹریلین ڈالر کا اضافہ ہوگا، سب سے زیادہ فائدہ غریب ترین ممالک کو ہوگا۔

معاہدے کے تحت اشیا کی سرحدوں پر نقل وحمل، ریلیز اور کلیئرنس کو تیز کرنے پر زور دیا گیا ہے اور اس سے دنیا بھر میں تجارتی سہولتی اصلاحات کے لیے نئے مرحلے کاآغازہوگا اور نہ صرف تجارت بلکہ کلی حیثیت میں کثیر جہتی تجارتی نظام کو زبردست فروغ ملے گا۔

ڈبلیو ٹی اوکے ڈائریکٹر کہنا تھا کہ ٹریڈ فیسیلیٹیشن ایگرمنٹ سے عالمی تجارت میں اہم ترین ریفارم ہے، معاہدے سےعالمی تجارت میں سال دو ہزار تیس تک دواعشاریہ سات فیصد اضافہ ہوگا جبکہ عالمی معیشت میں سالانہ نصف فیصد اضافے کا باعث بنے گا۔

معاہدے کی توثیق کرنے والوں میں پاکستان، چین، ترکی، برازیل، متحدہ عرب امارات، بھارت، روس، سعودی عرب، افغانستان، ملائیشیا، جاپان، آسٹریلیا، بوٹسوانہ، کوریا، تھائی لینڈ، سنگاپور، امریکا، ماریشس، یورپی یونین، کینیا، میانمار، ناروے، ویت نام، برونائی دارسلام، یوکرین، زمبیا، جارجیا، جمیکا، مالی، مقدونیہ، پاناما، گیانا، آئیوری کوسٹ، کموڈیا، پیراگوئے، البانیا، قازقستان، سری لنکا، مڈغاسکر، ہونڈرس، میکسیکو، پیرو، سینیگال، یوروگوئے، بحرین، بنگلہ دیش، فلپائن، چلی، منگولیا، نیپال ودیگر ممالک شامل ہیں۔

Comments

- Advertisement -