اسلام آباد: شریف خاندان کی آف شور کمپنیوں میں یہودی کمپنیوں کے پارٹنر (شراکت دار) ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے معروف صحافی ارشد شریف نے انکشاف کیا کہ اقامے میں نواز شریف کو جس کمپنی ’ایف زیڈ ای‘ کا چیئرمین بتایا گیا تھا اس کمپنی کے ذریعے حسن نواز نے یہودی شراکت داروں کے ساتھ مل کر آف شور کمپنی بنائی تاکہ دیگر کو رقم کی ترسیل باآسانی ہوسکے۔
جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق حسن نواز کی کمپنی ’کوئنٹ پیڈنگٹن‘ میں دو حصے دار کمپنیوں کے ڈائریکٹر یہودی ہیں، یہودی کمپنی’ ٹمپل سیکریٹریز‘ حسن نوازکی کمپنی کی شراکت دار ہے۔ جے آئی ٹی روپورٹ حسن نواز کی آف شور کمپنیوں کو رقم کی فراہمی کپیٹل ایف زیڈ ای سے کی جاتی تھی اور نوازشریف اس کمپنی چیئرمین تھے۔
رپورٹ کے مطابق ڈیوڈپرل مین نامی شخص 1994سے2011 تک ’ٹمپل سیکریٹریز کمپنی‘ کامالک تھا اور اس کی کمپنی ’کینوپی روٹس‘ کا نام پاناما دستاویزات میں سامنے آیا، رپورٹ کے مطابق باربرا کاہان ’اسرائیلی سولیڈیٹری‘ مہم کی شریک ڈائریکٹر تھیں جبکہ ٹمپل سیکریٹریزکے ذریعے یہ خاتون حسن نوازکی کمپنی باربراکاہان کی حصہ داربھی تھیں۔
ارشد شریف کا کہنا ہے کہ دستاویزات میں یہ بات ثابت ہوچکی کہ ڈیوڈ پرل نامی شخص 1994 سے 2011 تک’ ٹمپل کمپنی‘ کا مالک تھا اور اسی آف شور کمپنی کا نام پاناما دستاویزات میں بھی سامنے آیا ہے۔
سینئر صحافی نے انکشاف کیا کہ ’ٹمپل سیکریٹریز‘ کے مالک حسن نواز ہیں جس کی شراکت دار بابرا کاہان نامی یہودی خاتون کی تھیں اور وہ سوئلیڈیٹری نامی کمپنی میں بھی شریک ڈائریکٹر کے امور سرانجام دے رہی تھیں۔
ارشد شریف نے انکشاف کیا کہ اسرائیلی باشندوں کا نیٹ ورک عالمی منی لانڈرنگ کے نیٹ ورک کا حصہ ہے اس ضمن میں ایف بی آئی اسرائیلی منی لانڈرنگ نیٹ ورک کی تحقیقات کررہی ہے۔