سری نگر : سینئر کشمیری حریت رہنما اور جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کی دہلی کی تہاڑ جیل میں طبی سہولیات کی عدم دستیابی کیخلاف بھوک ہڑتال جاری ہے۔
اس حوالے سے یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے اپنے شوہر کی صحت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیمار یاسین ملک مودی حکومت کے سیاسی انتقام کے نشانے پر ہیں۔
مشعال ملک کا کہنا ہے کہ عدالتی احکامات اور یقین دہانیوں کے باوجود یاسین ملک کو مناسب طبی امداد نہیں دی جارہی، سیاسی قیدی کو مناسب طبی دیکھ بھال سے محروم رکھنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں یاسین ملک کی جان بچانے کیلئے مداخلت کریں، بھارت کی سول سوسائٹی اور سنجیدہ حلقے ان کی حمایت میں آواز بلند کریں۔
علاوہ ازیں کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یاسین ملک جیسے رہنما جو تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے مذاکرات کے حامی ہیں، ان کو سیاسی نظریے کی بنیاد پرانتقام کا نشانہ نہیں بنایا جانا چاہیے۔
ترجمان نے یاسین ملک کی بگڑتی ہوئی صحت پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مناسب طبی سہولیات سے محرومی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے جسے عالمی اداروں بالخصوص انسانی حقوق کی تنظیموں اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔