جمعرات, جنوری 2, 2025
اشتہار

’مجھے 26 سال کی عمر میں ریٹائر کروادیا گیا کہ اس کی عمر گزرچکی‘

اشتہار

حیرت انگیز

قومی ٹیم کے سابق آل راؤنڈر یاسرعرفات کا کہنا ہے کہ مجھے 26 سال کی عمرمیں ریٹائر کروادیا گیا کہ اس کی عمر گزرچکی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’اسپورٹس روم‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق آل راؤنڈر یاسر عرفات نے کہا کہ 2021 میں محمد عباس نے آخری ٹیسٹ کھیلا تو یہ کہا گیا کہ ان کی بولنگ اسپیڈ کم ہے، ان کی عمر اس وقت 31 سال بتائی جارہی تھی اور کہا جارہا تھا کہ عمر زیادہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں ان لوگوں سے پوچھتا ہوں کہ جو کرکٹ بورڈ میں بیٹھے تھے جن سے اس بات پر عملدرآمد کروایا گیا اور کہا گیا کہ 25 سال سے زیادہ عمر والے لڑکے کھیلنا بھول جائیں بہت سارے فرسٹ کلاس لڑکے ملک چھوڑ کر چلے گئے تھے۔

- Advertisement -

یاسر عرفات نے کہا کہ ہمپشائر کاؤنٹی کا شکر گزار ہونا چاہیے جنہوں نے محمد عباس کو ٹیم میں شامل کیا ورنہ وہ بھی ملک چھوڑ کر چلا جاتا، اس طرح کی کئی مثالیں پاکستان کرکٹ کی تاریخ میں موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے 26 سال کی عمر میں ریٹائر کروادیا کہ اس کی عمر گزر چکی ہے جبکہ میں نے ڈومیسٹک کے 119 میچز کھیلنے کے بعد ڈیبیو کروایا گیا تھا، اس طرح کی کئی کہانیاں موجود ہیں۔

سابق آل راؤنڈر نے کہا کہ بورڈ کے ان لوگوں کو دیکھ کر مجھے خوشی ہوتی ہے جو اپنے ان فیصلوں پر شرمندہ ہوتے ہیں۔

اسپورٹس تجزیہ کار شاہد ہاشمی نے کہا کہ اس میں پورا قصور سلیکشن کمیٹی کا نہیں ہے، محمد عباس کو کندھے کی انجری ہوئی جس کے بعد ان کا کیریئر زوال پذیر ہوا، انہوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف دو ٹیسٹ میں دو وکٹیں، انگلینڈ میں پانچ وکٹیں، 8 ٹیسٹ میچز میں 18 وکٹیں لینے والے عباس کی کارکردگی نیچے گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ عباس کی کارکردگی کم رہی لیکن اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں تھا کہ اس کو ٹیم سے تین سال کے لیے باہر کردیا جائے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں