لاہور: صوبہ پنجاب کی وزیر صحت یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ پنجاب میں رواں ہفتے کے آخر تک روزانہ 5 ہزار ٹیسٹ کی استعداد بڑھ جائے گی، صوبے میں 10 نئے فیلڈ اسپتال قائم کیے جا چکے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کی وزیر صحت یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ 3 دن پہلے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے تحفظات رکھے تھے، میں نے شاہ محمود قریشی کو تسلی دی تھی کہ خود جا کر اسپتال میں دیکھوں گی۔
یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ طیب اردوان اسپتال کو ملتان اور ڈی جی خان کے لیے مخصوص کر رکھا تھا، نشتر اسپتال ملتان میں تمام سہولتیں موجود ہیں، طیب اردوان اسپتال میں 35 وینٹی لیٹرز ان کے اپنے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نشتر اسپتال میں تقریباً 34 عملے کے افراد کرونا سے متاثر ہیں، متاثرین میں ڈاکٹرز اور پیرا میڈکس کا عملہ شامل ہے، نرسز اور پیرا میڈکس کی ٹیسٹ رپورٹس کا انتظار ہے، حفاظتی سامان سب سے زیادہ طیب اردوان اسپتال کو دیا گیا تھا۔
یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ مریض زیادہ ہونے کی وجہ سے نشتر اسپتال میں آئسولیشن بنایا گیا، ملتان سے کوئی وینٹی لیٹر کہیں نہیں بھیجا گیا ہے۔ کچھ شہریوں میں مقامی سطح پر وائرس پھیلا۔ نشتر اسپتال میں لیول تھری کی لیب فعال ہے۔ نشتر اسپتال کے ڈاکٹرز کو این 95 ماسک فراہم کردیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نشتر اسپتال کے لیب نے 3 ہزار 608 ٹیسٹ کیے، پنجاب میں کرونا وائرس کے 19 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے، اس وقت تقریباً 7 مریض وینٹی لیٹر پر ہیں۔ جنوبی پنجاب میں 183 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں۔ پنجاب میں رواں ہفتے کے آخر تک روزانہ 5 ہزار ٹیسٹ کی استعداد بڑھ جائے گی۔
صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ کرونا سے نمٹنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں، صوبے میں 10 نئے فیلڈ اسپتال قائم کیے جا چکے ہیں، خطے میں پاکستان سب سے زیادہ کرونا ٹیسٹ کر رہا ہے۔ بھارت، بنگلہ دیش اور سری لنکا کی ٹیسٹنگ صلاحیت ہم سے کم ہے۔