اسکاٹ لینڈ کی مقامی کونسل نے کم آمدنی والے والدین کے بچوں کو سال کے 365 دن اسکو ل کی جانب سے فراہم کیا جانے والا کھانا دینے کا منصوبہ بنایا ہے‘ یہ منصوبہ تعطیلات سے لوٹنے والے بچوں میں غذائی قلت کے آثار محسوس کرنے کے بعد بنا یا گیا ہے۔
تفصیلات کا مطابق شمالی لانرک شائر کونسل کا کہنا ہے کہ ان کا یہ منصوبہ تعطیلات کے دوران بچوں کو غذائی قلت یا بھوک سے بچانے کے یہ پروگرام شروع کیا جارہا ہے اور اس کے تحت ان 175د نوں میں بھی بچوں کو کھانا فراہم کیا جائے گا جب اسکو ل کی چھٹی ہوتی ہے۔
کونسل کا کہنا ہے کہ بچوں کو کھانا مہیا کرنے کا یہ پروگرام موسمِ بہار کی تعطیلات سے شروع ہوگااور اگر یہ منصوبہ منظور ہوجاتا ہے تو اسے موسمِ گرما کی تعطیلات تک بڑھا جائے گا۔
عوام کی فلاح کے لیے ٹرسل ٹرسٹ جیسے کئی گروپ اس بات پر متفق ہیں کہ تعططیلات کے دوران ان کے فوڈ بینک پر دباؤ بڑھ جاتا ہے جس کا سبب بچوں کو اسکول سے ملنے والے کھانے کا نہ ملنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں
پاکستان نقص نمو کا شکار بچوں کا تیسرا بڑا ملک
دنیا بھر میں 80 کروڑ افراد غذائی قلت کا شکار
ان اداروں کے مطابق شمالی لانرک شائر ملک کا سب سے زیادہ پسماندہ علاقہ ہے جہاں اس قسم کے مسائل کا سدباب صرف اور صرف فلاحی منصوبوں کی مدد سے ہی کیا جاسکتا ہے۔
کونسل کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 25 ہزار پاؤنڈ سے کم آمدنی والے ہر تین میں سے ایک والدین تعطیلات کے دوران اپنے بچوں کی غذائی ضروریات پوری کرنے کے لیے ایک وقت کا کھانا چھوڑنے پر مجبور ہوتے ہیں تاکہ ان کے بچے پیٹ بھر کر کھانا کھا سکیں۔ یہی شرح ان والدین میں نصف اور تین گنا تک بڑ ھ جاتی ہے جن کی آمدن 15 ہزار پاؤنڈ سے کم ہے۔
انگلینڈ کی نیشنل یونین آف ٹیچرز کی جانب سے کیے جانے والے سروے کے مطابق 80 فیصد اساتذہ نے اس بات کا ادراک کیا کہ تعطیلات سے واپس آنے والے اکثر بچے غذائی قلت کا شکار ہوتے ہیں ‘ جو کہ ان کی تعلیمی سرگرمیوں کے لیے انتہائی منفی علامت ہے۔
اتھارٹیز کا کہنا ہے کہ5 لاکھ پاؤنڈز کی مالیت سے شروع کیا جانے والا یہ منصوبہ کامیاب اگر کامیاب نتائج دیتا ہے تو اسے مزید اتھارٹی کے ماتحت مزید 23 حب میں بڑھا یا جائے گا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں