تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

یمن جنگ میں سعودی حمایت ختم کرنے کےلیے امریکی سینیٹ میں قرار داد پیش

واشنگٹن : سعودی قیادت میں کام کرنے والے عرب اتحاد کی یمن جنگ میں امریکی حمایت ختم کرنے کے لیے سینیٹرز نے سینیٹ میں قرار داد پیش کرنے کی حمایت کردی۔

تفصیلات کے مطابق کئی برسوں سے یمن میں جاری سعودی عرب کی قیادت کام کرنے والے عرب اتحاد کی حمایت ختم کرنے کے لیے قرارداد لانے اور اس پر گفتگو کرنے کے لیے ووٹنگ ہوئی جس میں 63 سینیٹرز حق میں جبکہ صرف 37 مخالفت میں ووٹ دئیے۔

برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی سینیٹرز کا جنگ میں حمایت کرنے کی تحریک چلانا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے ایک دھچکا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کانگریس نے یمن جنگ میں سعودی عرب کی حمایت کرنے کے لیے قرار داد منظور کی تو میں بحیثیت صدر اسے ویٹو کردوں گا۔

امریکی وزیر داخلہ مائیک پومپیو اور وزیر دفاع جم میتھس نے زور دیا کہ سینیٹرز اس تحریک کے پیچھے نہیں ہیں، مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ یمن میں امن کی صورتحال خراب ہے ان حالات میں قرار داد لانے سے امن کی کوششیں متاثر ہوں گی جو حوثی جنگجوؤں کے لیے حوصلے کا باعث بنے گی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ معروف صحافی و کالم نویس جمال خاشقجی کے ترکی میں بہیمانہ قتل کے بعد امریکا پر سعودی حمایت دے دست بردار ہونے اور محمد بن سلمان کو قتل کا ذمہ دار ٹھہرانے کے لیے شدید دباؤ ہے لیکن امریکا نے سعودی ولی عہد کو ذمہ دار ٹھہرانے سے انکار کردیا۔

امریکی صدر اور ان کی موجودہ انتظامیہ نے واضح طور پر یمن جنگ میں سعودی عرب کی حمایت ختم کرنے سے انکار کردیا ہے۔

خیال رہے کہ یمن جنگ سنہ 2014 سے جاری ہے جب حوثی جنگجوؤں نے ملک کے شمالی حصّے کا کنٹرول حاصل کرکے دارالحکومت صنعا کی جانب بڑھے اور صدر کو زبردستی عہدے سے ہٹا دیا تھا۔

سنہ 2015 میں سعودی عرب کی قیادت میں امریکا، فرانس اور برطانوی حمایت یافتہ آٹھ ممالک نے حوثیوں کے خلاف فضائی حملوں کا آغاز کیا تھا تاکہ اپنے حامی یمنی صدر کی حکومت کو دوبارہ بحال کرسکے۔

Comments

- Advertisement -