صنعا: یمن میں ایک خاتون نے مرد کو اغوا کر کے تشدد کا نشانہ بنایا اور اس کی رہائی کے بدلے تاوان کا مطالبہ کیا۔
تفصیلات کے مطابق ایک مقامی اخبار نے اطلاع دی ہے کہ جنگ سے تباہ حال ملک یمن میں ایک خاتون نے ایک شخص کو اغوا کر کے شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔
انٹرنیٹ پر زیر گردش پولیس کے ایک مبینہ بیان میں کہا گیا ہے کہ مبارک سلطان نامی شخص کو 7 فروری کو یمن کی جنوب مغربی گورنری تعز میں ایک خاتون طغرید غالب نے اغوا کیا تھا۔
شہر کی پولیس کے بیان کے مطابق مذکورہ شخص دراصل خاتون کا سابق شوہر تھا، جس نے تغرید سے نکاح کے بعد رخصتی سے قبل اسے طلاق دے دی تھی، اور پھر دوسری خاتون سے شادی کر لی، جس پر خاتون نے مشتعل ہو کر 7 فروری کو اسے اغوا کر لیا اور تشدد کا نشانہ بنایا۔
پولیس کے مطابق خاتون کو گرفتار کر لیا گیا ہے، خاتون نے اپنے بھائی کی مدد سے راہ چلتے اپنے سابقہ شوہر کو اغوا کیا تھا، اور نامعلوم مقام پر رکھا۔
#Yemen: Woman kidnaps ex-husband after he remarries
Report: The man was seized by ex-wife with the help of her brothershttps://t.co/nXIrJPiqNX— Gulf News (@gulf_news) February 19, 2022
خاتون نے اقرار کیا کہ ہاں میں نے اغوا کیا اور اس پر تشدد کر کے اپنے دل کی بھڑاس نکالی، اس کے جسم سے تشدد کے باعث بہتے خون کی تصاویر بنائیں، اور انھیں سوشل میڈیا پر شیئر کر کے اسے عبرت کا نشان بنایا ہے۔ خاتون نے کہا اور پھر میں نے اسے رہا کرنے کے لیے اس کے خاندان والوں سے تاوان مانگا۔
خاتون کا کہنا تھا کہ شادی کے بہانے اس نے مجھے دھوکا دیا، میری تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کیں، ہمارے درمیان ہونے والی باتیں عام کیں اور مجھ سے جھوٹی باتیں منسوب کرتا رہا۔
واضح رہے کہ مردوں کے ہاتھوں خواتین کا اغوا ہونا آئے دن کی خبر ہے، مگر یمن کا یہ واقعہ انوکھا ہے، واقعے پر سوشل میڈیا پر اکثر صارفین نے اسے فضول قسم کا مذاق سمجھا تھا، مگر جب پولیس کی طرف سے واقعے کی تصدیق ہوئی اور تفصیلات جاری ہوئیں تو سب دنگ رہ گئے۔