صنعا: حوثی باغیوں نے یمن کے وزیر دفاع جنرل محمد علی المقدیشی پر ڈرون حملہ کیا جس کے نتیجے میں 2 فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق یمن میں حوثی جنگجوﺅں نے وزیر دفاع پر ڈرون سے قاتلانہ حملہ کیا جس کے نتیجے میں ڈرائیور سمیت دو فوجی اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے، خوش قسمتی سے جنرل محمد علی المقدیشی بال بال بچ گئے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یمن کے صوبے مارب میں وزیر دفاع جنرل محمد المقدیشی پر ایک اہم اجلاس کی سربراہی کے دوران ڈرون حملہ کیا گیا ہے جس میں وزیر دفاع کا ڈرائیور اور ایک گارڈ مارا گیا، دونوں فوجی اہلکار تھے جب کہ وزیردفاع خوش قسمتی سے محفوظ رہے۔
قبل ازیں یمن کے وزیر داخلہ احمد المیسری اور وزیر ٹرانسپورٹ صالح الجابوانی بھی ایک قاتلانہ حملے میں محفوظ رہے، دونوں کی رہائش گاہ کے نزدیک بارود سے بھری کار کھڑی کی گئی تھی جسے پھٹنے سے قبل ہی مواد کو ناکارہ بنادیا گیا۔
ابھی تک وزارت دفاع اور یمنی حکومت کی طرف سے حملوں سے متعلق کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا تاہم حوثی باغیوں نے دونوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
حملے یمن کی فوج کی جانب سے حوثی باغیوں کے مرکزی گڑھ صعدہ کی شاہراہ کا تسلط واگزار کرانے کے بعد ہوئے۔
سعودی عرب، تیل کے پلانٹ پر حوثی باغیوں کے ڈرون حملے، آگ بھڑک اُٹھی
واضح رہے کہ رواں سال مئی میں بھی حوثی باغیوں نے سعودی عرب کی ریاستی تیل کمپنی آرامکو کی تنصیبات پر ڈرون حملے کیے تھے جس کے بعد چند گھنٹوں کے لیے تیل کی پیداوار کو روک دیا گیا تھا۔
بعد ازاں عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے بتایا تھا کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا نے صنعاء سے ایک بمبار ڈرون فضاء میں چھوڑا جو 35 کلو میٹر کی دوری کے بعد عمران گورنری میں شہریوں پر جا گرا۔