اسلام آباد : سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ احتساب ہونا چاہئے مگراحتساب کا ادارہ آزاد ہونا چاہے، چاروزیراعظم پیش ہوچکے ہیں، پانچواں وزیراعظم بھی احتساب عدالت آئے گا۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف اشتہاری مہم کا غیر قانونی ٹھیکہ دینے کے نیب ریفرنس پر سماعت ہوئی، احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے ریفرنس کی سماعت کی۔
عدالت نے یوسف رضا گیلانی کو پہلے روسٹرم پر بلالیا، نیب پراسیکیوٹر عدالت میں پیش نہ ہوئے، سماعت میں یوسف گیلانی نے کہا آپ پہلےمیاں صاحب کاکیس سن لیں میں انتظار کرلیتا ہوں، جس پر جج نے کہا میاں صاحب کےکیس میں پورادن لگےگا۔
عدالت نے یوسف گیلانی کا ریفرنس نوازشریف ریفرنس نمٹانے کے بعد سننے کا فیصلہ کرتے ہوئے سماعت 23 نومبر تک ملتوی کردی اور نیب کو یوسف گیلانی کی مستقل حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر دوبارہ نوٹس جاری کردیئے۔
نیب ریفرنسز کی پیشی کے دوران یوسف رضا گیلانی اور نواز شریف کی ملاقات بھی ہوئی، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا چار وزیراعظم عدالتوں میں پیش ہوچکے ہیں، پانچواں وزیراعظم بھی احتساب عدالت آئے گا۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کئی سال سے نیب کورٹ آتے رہے ہیں، ابھی اوربھی وزیراعظم پیش ہوں گے، نیب کاادارہ بااختیاراور آزادہوناچاہئے، وزیراعظم کونہیں کہناچاہئےکہ میں فلاں کوپکڑوں گا۔
یوسف رضا گیلانی نے کہا احتساب ہونا چاہئے مگراحتساب کا ادارہ آزاد ہونا چاہئے، 10 سال میں نے جیل مینوئل کے مطابق کاٹی، فیصلے حق میں ہوئے تو میرے 10سال کا جواب کون دے گا، مجھے باعزت بری کیا گیا تو میں وزیراعظم بن گیا۔
یاد رہے گذشتہ سماعت میں احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو 10لاکھ کے مچلکے جمع کرانےکا حکم دیا تھا۔
واضح رہے قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف اپنے دور اقتدار میں اختیارات کے غلط استعمال کا ریفرنس درج کیا تھا۔
نیب حکام کا کہنا تھا کہ یوسف رضا گیلانی نے یو ایس ایف (یونیورسل سروس فنڈ) سے تشہیری مہم چلانے کی ہدایت کی، سابق سیکریٹری آئی ٹی فاروق اعوان نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے تشہری مہم چلائی، ملزمان کے اقدام سے قومی خزانے کو 12 کروڑ روپے کا نقصان اُٹھانا پڑا۔